فواد چوہدری نے ای سی پی توہین عدالت کیس میں فرد جرم کی کارروائی کو چیلنج کردیا
الیکشن کمیشن سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر 11 جولائی کو فرد جرم عائد کرے گا ، جبکہ پی ٹی آئی کے سابق رہنما نے درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر جماعتوں کو فریقین نامزد کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما فواد چوہدری نے پیر کے روز الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے توہین الیکشن کمیشن کیس میں فرد جرم کی کارروائی کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کے راولپنڈی بینچ میں چیلنج کردیا ہے۔
واضح رہے کہ انتخابات کے نگراں ادارے نے الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کے خلاف بیانات دینے پر فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی تھی۔
ای سی پی سندھ کے رکن نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی اور فواد چوہدری پر 11 جولائی کو فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما عمر چیمہ اور اعجاز چوہدری 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
زمین فراڈ کیس: اے سی ای نے عظمیٰ خان اور ان کے شوہر کی ضمانت میں توسیع کردی
فرد جرم کی کارروائی کو چیلنج کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنی درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر متعلقہ فریقین کو مدعا علیہ نامزد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے 19 اگست کے نوٹس کو پہلے ہی عدالت میں چیلنج کیا جا چکا ہے اور عدالت نے واضح طور پر حکم دیا تھا کہ مناسب سماعت کے بغیر کوئی فیصلہ نہ کیا جائے۔
سابق عدالتی فیصلے کی روشنی میں فواد چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ ای سی پی کو فرد جرم عائد کرنے کے عمل سے روکا جائے۔
فواد کی درخواست کے جواب میں لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس وقاص رؤف نے درخواست کو لارجر بینچ کے ذریعے غور کرنے کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دیا ہے۔