لینڈ فراڈ کیس: اے سی ای نے عظمیٰ خان اور ان کے شوہر کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی
عدالت نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو آئندہ سماعت پر چالان پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے جمعرات کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی بہن عظمیٰ خان اور ان کے شوہر کی لیہ اراضی فراڈ کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
اے سی ای کے جج نوید احمد قریشی نے پی ٹی آئی چیئرمین کی بہن کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران ڈاکٹر عظمیٰ خان اور ان کے شوہر عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ضمانت میں توسیع منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 24 اگست تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے اے سی ای کو آئندہ سماعت پر چالان پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
بنیادی مسلہ کیا ہے؟
ڈاکٹر عظمیٰ اور ان کے شوہر احد مجید نیازی پر ضلع لیہ میں واقع تحصیل چوبارہ کے علاقے نواں کوٹ میں 5,261 کنال اراضی حاصل کرنے کے لیے دھوکہ دہی اور سیاسی اثر و رسوخ میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق، ڈاکٹر عظمیٰ اور ان کے شوہر نے مبینہ طور پر 130 ملین روپے کی نمایاں طور پر کم قیمت پر زمین خریدی، حالانکہ اس کی اصل قیمت 6 ارب روپے بتائی گئی ہے۔
اس زمین کا حصول خاص طور پر قابل ذکر ہے کیونکہ یہ گریٹر تھل کینال منصوبے کے راستے پر واقع ہے، جس کا مقصد لیہ، بھکر اور جھنگ جیسے علاقوں کو آبپاشی کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔
اس کیس میں شریک ملزم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین ہیں، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنی بہن کی مدد کے لیے اپنے عہدے کا استعمال کیا۔
استغاثہ کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس نے اپنے دفتر کا استعمال اراضی کے حصول کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کیا۔