امن کی بحالی کےلیے ریاست اپنی ذمہ داری نبھائے گی، عثمان بزدار

پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے مسائل کا حل نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد میں ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ ہے عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ترجیح ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ہمارے مسائل کا حل نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد میں ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیر صدارت پنجاب میں امن و امان کے حوالےسے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں صوبے بھر کی صورتحال کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

کالعدم ٹی ایل پی کا معاملہ، عامر لیاقت کی حکومت کو ثالثی کی پیش کش

پاکستانی طالبان سے مذاکرات کی ضرورت نہیں، ملالہ یوسفزئی

وزیراعلیٰ پنجاب نے امن و امان کی بحالی کے لیے تمام طرح کے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش سے عوام کو جن تکالیف کا سامنا ہے اس پر پنجاب انتظامیہ معذرت خواہ ہیں، تاہم شرپسند عناصر کو معمولات زندگی متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے ریاست اپنی ذمہ داری ہر صورت میں نبھائے گی۔

اجلاس میں وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت ، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ ، معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور اور ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ نے اجلاس میں شرکت کی۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پنجاب حکومت کی ذمہ داری بہت زیادہ بڑھ گئی ہے کیونکہ کالعدم ٹی ایل پی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تصادم کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہو گئی ہیں اور لوگوں کی املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ پنجاب حکومت کو ایسے فیصلےلینے ہوں گےکہ جو مستقبل کے حوالے سے سود مند ثابت ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کے لیے حکومت پنجاب کو علماء ، مشائخ اور اسکالر سے بھی مدد لینی چاہیے تاکہ منجدھار میں پھنسی کشتی کسی پار لگ سکے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے اگر ہمیں اپنے مسائل کو حل کرنا ہےتو ہمیں نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سیکورٹی فورسز کےدس جوان کل مذہبی شدت پسندوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ مذہب اور کالعدم تنظیموں کو جب بھی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا نتائج خطرناک ہی نکلیں جیسے اس وقت نکل رہے ہیں۔

پنجاب پولیس سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پی پی کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ اگر ہم پنجاب پولیس کے ساتھ کھڑے ہو جائیں تو رینجرز کی بھی ضرورت نہیں رہے کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ پنجاب پولیس میں ان فسادیوں کی مکمل چھترول کی اہلیت موجود ہے۔

متعلقہ تحاریر