مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست ، لاہور ہائی کورٹ کا بینچ پھر ٹوٹ گیا

نیب نے مریم نواز کی پاسپورٹ کی واپسی کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے مریم نواز کی ضمانت کا فیصلہ بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں مریم نواز کی پاسپورٹ واپس لینے کی درخواست کی سماعت کرنے والا بینچ ایک مرتبہ پھر ٹوٹ گیا، دو رکنی بینچ کے ممبر جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی ہے۔

مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی تشکیل دیا گیا تھا ، جبکہ اب بینچ کے ممبر جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت سے معذرت کر لی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام: 8 لاکھ گھوسٹ حق داروں کو دوبارہ شامل کرنے کا منصوبہ

تحریک عدم اعتماد رکوانے کیلیے عمران خان نے کوئی پیغام نہیں بھیجا تھا

کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر میں اس کیس کی سماعت نہیں کرسکتا۔ اور حوالے سے نیا بینچ تشکیل دیا جائے۔

اس موقع پر جسٹس علی باقر نجفی جو بینچ کے سربراہ تھے انہوں نے نیا بینچ بنانے فائل چیف جسٹس کو ارسال کردی ہے۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ احسن بھون نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کیس کو آج ہی سماعت کے لیے مقرر کیا جائے ۔

ایڈووکیٹ احسن بھون کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست کے ساتھ ایک نوٹ بنا کر چیف جسٹس کا ارسال کیا ہے کہ نیا بینچ تشکیل دے کر آج ہی اس کیس کو سماعت کےلیے مقرر کیا جائے۔

مریم نواز کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے نیب کے وکیل نے اپنا جواب جمع کرا دیا ہے۔

نیب نے مریم نواز کی پاسپورٹ کی واپسی کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے مریم نواز کی ضمانت کا فیصلہ بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

نیب کے وکیل کا کہنا ہے ہم نے مریم نواز کی ضمانت منسوخی کے خلاف بھی درخواست دائر کررکھی ہے۔ اس لیے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست مسترد کی جائے۔

متعلقہ تحاریر