پی ٹی آئی کا سیالکوٹ جلسہ ، عمران خان کے لیے پہلا کڑا امتحان ثابت ہوگا

سیالکوٹ انتظامیہ نے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں ہائی کورٹ کے حکم پر پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دیتے ہوئے پنڈال کو اکھاڑ دیا اور مزاحمت پر درجنوں کارکنان کو گرفتار کرلیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پرامن رہنے کی یقین دہانی کے باوجود سیالکوٹ انتظامیہ نے ریاستی قوت کا استعمال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو جلسے کی تیاریوں سے روک دیا ہے ، بنیادی طور پر یہ انتظامیہ کی جانب سے پہلا تھریٹ ہے جو پاکستان تحریک انصاف کو آیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان سیالکوٹ میں جلسے کے لیے پہنچتے ہیں یا نہیں ، تاہم تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران خان سیالکوٹ جلسے کے لیے ضرور آئیں گے، ہماری تحریک کا آغاز اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا۔

سیالکوٹ انتظامیہ کی نقل و حرکت رات بھر جاری رہی ، لیکن کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد میں موجودگی کوئی ایکشن نہ لیا گیا ۔ صبح کے وقت ڈی او سیالکوٹ کی ہدایت پر پولیس نے اسٹیج کو ہٹانے کے لیے کرین کا استعمال کیا ، جس پر کارکنان کرین کے آگے لیٹ گئے ، اس موقع پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل بھی چلائے۔

یہ بھی پڑھیے

شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار ایف آئی اے ، منی لانڈرنگ کیس کی پیروی نہیں کرے گی

حمزہ شہباز شریف نے 21ویں وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا

پولیس کی کارروائی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار سمیت کئی کارکنان کو حراست میں لے لیا ہے ، حراست میں لیے گئے افراد میں علی اسجد ملہی ، سابق ڈی جی اینٹی کرپشن اسلم گھمن بھی شامل ہیں۔

Pakistan Tehreek-e-Insaf Sialkot Administration

مخدوم شاہ محمود قریشی موقف

سیالکوٹ پولیس اور انتظامیہ کے ایکشن پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے مجھے پولیس کی جانب سے آج کی کارروائی پر کرب اور حیرت بھی ہوئی ، یہ پنجاب میں پہلا جلسہ نہیں ہے جو تحریک انصاف کررہی ہو ، ہم جلسے کیے اور پرامن جلسے کیے، ہم نے انتظامیہ کو بروقت جلسے کی پرمیشن کی درخواست دی تھی ، رات تک سیالکوٹ انتظامیہ ہم لوگوں کے ساتھ سیکورٹی ایشوز پر گفت و شنید کررہے تھے ۔ پھر فون آتا ہے اور ساری حکمت عملی تبدیل کردی جاتی ہے ۔ لاٹھی چارج ہوتا ہے ، شیلنگ ہوتی ہے اور گرفتاریوں کا آغاز ہوتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ لندن جانے سے پہلے پالیسی کچھ اور تھی اور لندن سے واپسی پر پالیسی تبدیل ہو گئی ہے ، پنجاب کی انتظامیہ بلاوجہ نہ گھبرائے اور جو ہمارا آئینی حق ہے اس میں رکاوٹ نہ ڈالے ، آپ ہمیں ہمارے قانونی حق سے نہیں روک سکتے ،ہمیں عدالت سے رجوع کرنا پڑا تو وہ بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میری اپنے کارکنان سے درخواست ہے کہ آپ نے ہر صورت میں پرامن رہنا ہے ، اور قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا، لیکن آپ نے جلسہ ضرور کرنا ہے،

Pakistan Tehreek-e-Insaf Sialkot Administration

شاہ محمود قریشی نے زور دے کر کہا ہے کہ عمران خان سیالکوٹ جلسے کے لیے ضرور آئیں گے ، کارکنان عمران خان کا استقبال ضرور کریں گے، اور اگر کوئی رکاوٹ ڈالے تو آپ نے وہ رکاوٹ برداشت نہیں کرنی ہے ، کیونکہ یہ آپ کو قانونی حق ہے ، اگر انتظامیہ اس بات پر تلی ہوئی ہے کہ معاملات کو خراب کو خراب کرنا ہے تو یہ چنگاری جو سیالکوٹ میں لگائی جارہی ہے پھر یہ آگ سیالکوٹ تک محدود  نہیں رہے گی۔ ہم سمجھتے ہیں چیف سیکریٹری پنجاب ، ڈپٹی کمشنر ، ڈی پی او کو اوپر سے ہدایات آتی ہیں اور انہیں اس پر عمل پیرا ہونا ہوتا ہے ، اگر کوئی ہلاکت ہوتی ہے اس کی ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہو گی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہماری تحریک آگے بھی بٖڑھے گی کیونکہ ہم نے فیصل آباد اور ملتان بھی جانا ہے ، میری فیصل آباد اور ملتان انتظامیہ سے درخواست ہے کہ سیالکوٹ والی حماقت نہ کیجیئے گا ، اس سے معاملات بگڑیں گے ہم معاملات کو بگاڑنا نہیں چاہتے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار گرفتار

اپنی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی برائے یوتھ افیئر اور رہنما تحریک انصاف عثمان ڈار نے کہا ہے کہ گرفتاریوں سے ہمارے دل سے خان صاحب کی محبت کم نہیں ہوسکتی ہے ، ہم جیل سے نکلیں گے اور پھرجلسہ کریں گے ، عمران خان سیالکوٹ جلسے کے لیے ضرور آئیں گے۔

ڈی پی او سیالکوٹ

سی ٹی آئی گراؤنڈ میں پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے موقف دیتے ہوئے ڈی پی او سیالکوٹ کا کہنا ہے سی ٹی آئی گراونڈ مسیحی برادری کی ذاتی جگہ ہے اور کسی کی پرائیویٹ پراپرٹی پر بلااجازت جلسہ یا جلوس نہیں کیا جاسکتا ہے ۔

Pakistan Tehreek-e-Insaf Sialkot Administration

ان کا کہنا ہے کہ مسیحی  برادری نے جلسہ روکنے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی جس پر ہائی کورٹ نے انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ سی ٹی آئی گراؤنڈ میں سیاسی جلسہ ہونے سے روکا جائے۔

ڈی پی او سیالکوٹ کا کہنا ہے کہ ہم نے بار بار پی ٹی آئی سے درخواست کی تھی کہ جلسے کی جگہ بدل لیں، تاہم انہوں نے ہماری درخواست کو رد کرتے ہوئے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں جلسے کی تیاری شروع کردی ، جس پر ایکشن کیا گیا۔ کرسچن کمیونٹی نےہائی کورٹ میں درخواست دی تھی کہ گراؤنڈ میں صرف مذہبی رسومات ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم پی ٹی آئی کو جلسے کے لیے متبادل جگہ دینے کو تیار ہیں ، گراؤنڈ کو خالی کرا لیا ہے ، سامان ہٹایا جارہا ہے ۔ کسی کی پرائیویٹ جگہ پر جلسے جلوس کرنے کی اجازت نہیں ہوتی ہے ۔

ڈی پی او سیالکوٹ کا کہنا ہے عبادت گاہ میں زبردستی جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔ سی ٹی آئی گراؤنڈ میں کبھی سیاسی اجتماع نہیں ہوا۔ ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کی ہے۔

متعلقہ تحاریر