منی لانڈرنگ کیس، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری

اسپیشل سینٹرل جج اعجاز اعوان کے تحریری فیصلے کے مطابق کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال، رشوت کے الزامات پر ابھی کوئی شہادت میسر نہیں ہے.

لاہور کی اسپیشل سینٹرل کورٹ نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت دیگر شریک ملزمان کی ضمانتوں کے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

اسپیشل سینٹرل جج اعجاز اعوان نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر سماعت گیارہ جون کو کی تھی جس میں ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر سمیت شریف خاندان کے وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کیے تھے جس پر عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر شریک ملزمان کی ضمانتوں کے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا اور آج 22 صفات پر مشتمل مکمل فیصلہ سنا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

منی لانڈرنگ کیس، سلمان شہباز اور مقصود ملک کے وارنٹ جاری

ایم پی اے سبطین خان پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد

تفصیلات کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ضمانت کنفرم کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال، رشوت کے الزامات پر ابھی کوئی شہادت میسر نہیں ہے. کرپشن، رشوت اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات پر ٹرائل میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے.

تفتیشی افسر نے پولیس ڈائری میں آج تک یہ نہیں لکھا کہ انہیں تفتیش کے لیے ملزمان کی حراست درکار ہے.

تفتیشی افسر نے کہیں نہیں لکھا کہ مزید تفتیش کیلئے شہباز شریف و دیگر ملزموں کی گرفتاری مطلوب ہے ، شہباز شریف سمیت دیگر کو گرفتار نہ کرنے کے حقائق کو پراسکیوٹر اور تفتیشی نے عدالت میں تسلیم بھی کیا، منی لانڈرنگ کیس میں شریک ملزمان پر  پر اعانت جرم کا الزام ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق مسرور انور سمیت 14 شریک ملزموں کا جرم شواہد سے ثابت ہونا باقی ہے، مرکزی ملزموں کی ضمانتیں کنفرم ہونے کے بعد شریک ملزموں کو گرفتار کرنے سے کوئی مقصد پورا نہیں ہو گا، تحریری فیصلے میں دی گئی آبزرویشن کا اثر ٹرائل پر نہیں ہو گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کرلی تھی۔

دونوں ملزمان کے ضامنوں کو سات دن کے اندر دس دس لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کی حکم جاری کیا گیا تھا جبکہ منی لانڈرنگ کیس میں دیگر شریک ملزمان کی ضمانتیں بھی منظور کرتے ہوئے انہیں 2 ،2  لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

متعلقہ تحاریر