مسلم لیگ ن کے رہنما اویس لغاری نے پنجاب کے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو لکھے گئے استعفے میں اویس لغاری نے ذاتی وجوہات کو بنیاد بنایا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کے رہنما اویس لغاری نے 17 جولائی کو ہونے والے پنجاب کے اہم ضمنی انتخابات سے قبل صوبائی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو لکھے گئے استعفے میں اویس لغاری نے کہا ہے کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر صوبائی کابینہ سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ہم کڑوے فیصلے کرکے ملک کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں، حمزہ شہباز شریف

الٹی ہو گئیں سب تدبیریں، لاہور ہائیکورٹ سے عمران ریاض کی ضمانت منظور

انہوں نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر اپنا استعفیٰ شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ "پاکستان اور مسلم لیگ ن کے بہترین مفاد میں کام کرتے رہیں گے”۔

یہ پیشرفت پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے اہم ضمنی انتخابات سے قبل سامنے آئی ہے جو وزیراعلیٰ حمزہ کی زیر قیادت پنجاب حکومت کی قسمت کا فیصلہ کرے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کو وفاقی وزیر سردار ایاز صادق اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے بھی اپنی اپنی وزارتوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

دونوں رہنماؤں نے پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کےلیے اپنے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء تارڑ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دونوں رہنما پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت کے امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کے لیے اپنے عہدوں سے مستعفی ہوئے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کے ضابطہ اخلاق کے مطابق پبلک آفس ہولڈرز کو انتخابی مہم چلانے یا اس میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔

سردار ایاز صادق نے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے اپنے استعفے میں کہا تھا کہ کچھ ذاتی وجوہات کی بنا پر وہ وفاقی وزیر کے طور پر کام کرنے سے قاصر ہیں۔

17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات پی پی 7، پی پی 83، پی پی 90، پی پی 97، پی پی 125، پی پی 127، پی پی 140، پی پی 158، پی پی 167، پی پی 168، حلقہ پی پی 170، پی پی 202، پی پی 217، پی پی 224، پی پی 228، پی پی 237، پی پی 272، پی پی 273، پی پی 282 لیہ اور پی پی 288 کے حلقے شامل ہیں۔

20 مئی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی کے 25 ایم پی ایز کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے اور پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے حمزہ شہباز کو ووٹ دینے پر ڈی سیٹ کر دیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر پرویز الٰہی کی جانب سے بھجوائے گئے ریفرنس کے آرٹیکل 63-A کی خلاف ورزی کرنے یے عرض کو قبول کرتے ہوئے 25 ارکان کو ڈی سیٹ کردیا تھا۔

متعلقہ تحاریر