شہباز گل انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر گرفتار
عطااللہ تارڑ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے، کسی نے غنڈہ گردی یا بدمعاشی کرنے کی حماقت کی تو سخت ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو گرفتار کرلیا۔
صوبہ پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کے ڈی سیٹ ہونے والے 20 امیدواروں کے حلقوں میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں پولنگ کے بعد ووٹوں کا گنتی کا عمل جاری ہے ، تاہم صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی ، تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلحہ بردار محافظوں کے ساتھ مظفر گڑھ کے حلقہ میں پہنچے تھے جس پر انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پنجاب کے 20 حلقوں کے ضمنی انتخابات، حمزہ شہباز کا مستقبل داؤ پر
اپنی گرفتاری پر موقف دیتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ بغیر کسی وارنٹ کے مجھے گرفتار کیا گیا، مجھے تین گھنٹے سے روکا گیا اور 10 منٹ پہلے مجھے کہا گیا کہ آپ کو گرفتارکر لیا گیا ہے، آپ باہر نہیں جا سکتے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میرے پاس ایف سی کے کوئی گارڈز نہیں ہیں، انہیں اوپر سے کہا گیا کہ مجھے الجھائے رکھا جائے، جو وکلا مشورہ دیں گے وہ لائحہ عمل اختیار کروں گا۔
دوسری جانب عطااللہ تارڑ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے، کسی نے غنڈہ گردی یا بدمعاشی کرنے کی حماقت کی تو سخت ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
وزیر داخلہ پنجاب کا کہنا تھا شرانگیزی ، فساد اور غنڈہ گردی نہیں ہونے دیں گے، انتخابات کے انعقاد کی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں الیکشن کمیشن کا بھرپور ساتھ دیں گے.
ان کا کہنا تھا "عمران اینڈ کمپنی” عوام کے فیصلے کو زور زبردستی سے بدلنے کےلئے غیر قانونی ہتھکنڈوں سے باز رہے.
دوسری شہباز گل کی گرفتاری کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا موقف بھی سامنے آگیاہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ” شہباز گل نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے کلاز 15 اور 16 کی خلاف ورزی کی ، شہباز گل مظفر گڑھ میں نقص امن کا باعث بن رہے تھے جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔”