پنجاب حکومت کا احسن اقدام ، نکاح نامے میں ختم نبوتﷺ کی شق شامل

واضح رہے کہ یہ ترمیم گزشتہ سال سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی حکومت میں منظور کی گئی قرارداد کی روشنی میں کی گئی ہے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حکومت کے خاتمے کے فوری بعد نومنتخب حکومت نے شادی کے خواہشمند مسلم جوڑوں کے لیے ختم نبوت ﷺ کے فارم پر دستخط کو لازمی قرار دیا ہے۔ نکاح نامے میں کی گئی ترمیم فوری طور پر نافذ العمل ہو گی۔

لاہور: چوہدری پرویز الٰہی کی زیرقیادت پنجاب میں نو منتخب حکومت نے ہفتہ کو مسلم فیملی لاء آرڈیننس 1961 کے تحت پنجاب مسلم فیملی رولز میں ترمیم کی منظوری دے دی، جس کے تحت شادی کرنے کا ارادہ رکھنے والے مسلمان جوڑے کو عقیدہ ختم نبوت (ص) کے اعلامیے پر دستخط کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی اور ق لیگ کے امیدوار واثق قیوم عباسی بلا مقابلہ ڈپٹی اسپیکر منتخب

پاکستان تحریک انصاف کے سبطین خان اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں تمام یونین کونسلوں کے سیکرٹریز کو ہدایت کی گئی ہے کہ ختم نبوت کے اعلان پر مشتمل ترمیم شدہ نکاح نامہ تمام نکاح رجسٹراروں کو فوری طور پر فراہم کیے جائیں۔

پنجاب حکومت نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ "ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”

پنجاب حکومت کی جانب سے کی جانے والی نکاح نامے میں ترمیم فوری طور پر نافذ العمل ہو گی۔

واضح رہے کہ پنجاب کی بزدار حکومت نے مسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961 کے میں ترمیم کرتے ہوئے نکاح نامے میں ایک نئی ترمیم شامل کی تھی ، جس کے تحت شادی کرنے کے خواہشمند جوڑوں کو نکاح کے وقت ختم نبوتﷺ پر اپنے عقیدے کی گواہی دینے کے لیے پابند لگائی گئی تھی۔

یہ ترمیم گزشتہ سال پنجاب اسمبلی کی جانب سے اس وقت کے اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی زیرصدارت اجلاس میں قرارداد کے ذریعے منظور کی گئی تھی۔

تمام مکاتبہ فکر کے علمائے کرام نے چوہدری پرویز الہیٰ کی حکومت کے اس عمل کو قابل تحسین قراردیا ہے ، علمائے کرام نے اس بات کا تمام صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی نکاح نامے میں پنجاب کی تقلید کرتے ہوئے ترمیم شامل کریں گے۔

متعلقہ تحاریر