انڈیا کی جانب سے کمالیہ کے مقام پر دریائے راوی میں سیلابی ریلا چھوڑ دیا
1 لاکھ 70 کیوسک کے سیلابی ریلے کی وجہ سے دریا کنارے آباد متعدد دیہات کے زیرآب آنے کا خطرہ ہے، انتظامیہ نے لوگوں کی نقل مکانی شروع کردی۔
کمالیہ: انڈیا کی طرف سے دریائے راوی میں ایک لاکھ 70 ہزار کیوسک پانی چھوڑنے سے کمالیہ کی دریا کنارے آباد نشیبی بستیاں شدید متاثر ہونے کا خطرہ ، انتظامیہ نے بھی کمر کس لی ہے۔
دریائے راوی میں کمالیہ کے مقام پر انڈیا کی جانب سے 1 لاکھ 70 کیوسک کا سیلابی ریلا چھوڑا گیا ہے۔
سیلاب ریلی سے دریا کنارے آباد نشیبی علاقے جو متاثر ہوئے ہیں ان میں موضع فتیانہ, حویلی تارا, کلیرا کلاں, حیات کے بھگیلے, موجو کاٹھیہ, چک شیر سنگھ, 58/1,58/2 ,58/3 ٹکرا, چک نمبر 742گ ب, موضع بھسی, موضع بجابت کے کاٹھیہ, موضع ویروآنہ, جھلار سگلہ, محرم کے کاٹھیہ, چک نمبر 732 گ ب ,درسانہ, 51/2 ٹکرا, 51/4 ٹکرا, چک نمبر 734 گ ب, چک نمبر 733 گ ب, موضع خوشحال کے بگھیلے اور بھکے کے بھگیلے کی زرعی اراضی اور آبادیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
فیصل آباد: تاجر کا شادی سے انکار پر بیٹی کی دوست کو اغوا کرکے بہیمانہ تشدد
پاور لومز مزدورں کا مطالبات کے حق میں مظاہرہ ، مالکان کے خلاف شدید نعرے بازی
سیلاب کی صورت بچاؤ کے لیے بنائے گئے بند ، جن میں سب سے اہم محمد شاہ فلڈ بندھ ہے جسکی لمبائی 7.7 میل تقریباً 12 کلو میٹر اور چوڑائی 20 سے 25 فٹ تک ہے، یہاں سے نیچرل سروس لیول 15 فٹ نشیب کمالیہ ہے اگر یہ بندھ ٹوٹتا ہے تو سیلابی ریلہ 15 منٹ میں کمالیہ کو بہا لے جاسکتا ہے۔
1988 میں انڈیا کی جانب سے محمد شاہ فلڈ بند نے سے 3 لاکھ 81 ہزار کیوسک کا ریلا گزرا تھا ، 1988 کے بعد فلڈ بندھ کے لیول کو 6 فٹ مزید اونچا کردیا گیا تھا۔
دوسرا فلڈ بندھ کلیرا فلڈ بندھ ہے اسکی لمبائی 5.55 میل یعنی 27 ہزار 200 فٹ ہے حبکہ اسکی چوڑائی بھی 20 سے 25 فٹ ہے اگر یہاں پر نقصان ہوتا ہے تو پانی برالہ برانچ ویروآنہ تک مار کرئے گا۔
جیسر سے کمالیہ محمد شاہ بندھ تک 72 سے 82 گھنٹے تک سیلابی ریلے کے پہنچنے کا وقت درکار ہے۔
کلیرا سے بھسی اڈے تک دریائے راوی پر کوئی حفاظتی بندھ نہیں ہے جس سے پیر محل، سندھیلیانوالی، ترکھانہ اور مائی صفوراں کی آبادیاں اور زرعی اراضی سیلاب کے دنوں خطرے میں رہتی ہیں۔
دوسری جانب بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں پانی چھوڑنے کے حوالہ سے ممکنہ سیلابی صورتحال اور امدادی سرگرمیوں و انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک زاہد سہیل و اسسٹنٹ کمشنر زریاب ساجد کمبوہ کی زیر صدارت میونسپل کمیٹی آفس میں ایک اجلاس منعقد ہوا.
جس میں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر 1122 محمد فراز، چیف آفیسر محمد زوہیر ،ڈی ایس پی کمالیہ احسان، محکہ انہار ،ہائی وے، ہیلتھ، سوشل ویلفیئر، لائیو سٹاک سمیت دریائے راوی سے ملحقہ علاقوں کے نمبرداران و پٹواریوں نے شرکت کی.
ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ زاہد سہیل نے شرکاء اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی کا ریلی گزرنے سے قبل دریا کی حدود میں رہنے والوں لوگوں کو قائم کردہ فلڈ ریلیف کیمپس میں منتقل کیا جائے. اس کے علاوہ فلڈ ریلیف کیمپس میں تمام تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے.