احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا

احتساب عدالت نے اپنے ریمارکس میں لکھا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس بل 2022 کی روشنی میں معاملہ اس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

رمضان شوگر ملز ریفرنس میں بڑی پیش رفت ، بدھ کے روز احتساب عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس قومی احتساب بیورو (نیب) کو واپس بھیج دیا۔

احتساب عدالت نے اپنے ریمارکس میں لکھا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس بل 2022 کی روشنی میں معاملہ اس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیے

توہین عدالت کیس: عمران خان کا نظرِثانی شدہ جواب ہائیکورٹ میں جمع

شیریں مزاری کیس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کو انتباہ جاری کردیا

ریفرنس نیب کے نئے ترمیمی آرڈینس قومی اسمبلی سے پاس ہونے کے بعد نئی ترامیم کی روشنی میں واپس بھجوایا گیا۔

احتساب عدالت کے جج ساجد اعوان نے رمضان شوگر مل ریفرنس پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کے دائرہ اختیار سے متعلق اپنے دلائل دیئے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ترمیم شدہ قانون کے تحت عدالت کو 500 ملین روپے سے کم رقم سے متعلق کسی بھی ریفرنس کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریفرنس کی رقم 500 ملین روپے سے کم ہے اور یہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی۔

بعد ازاں عدالت نے ریفرنس بیورو کو واپس کردیا۔

یاد رہے کہ نیب نے رمضان شوگر کے لیے نالے کی تعمیر کا الزام لگا کر ریفرنس دائر کر رکھا تھا

متعلقہ تحاریر