مہدی علی کاظمی کی بیٹی کو بازیاب کرانے والے شخص کو قتل کی دھمکیاں

پنجاب کے ضلع چشتیاں سے دعا زہرہ کو بازیاب کرانے والے اظہر کو زنیرہ ماہم اور اے ڈی ملک نے فون کالز کرکے قتل کی دھمکیاں دی ہیں۔

مغویہ بچی اغواء کیس میں ہر روز نئے سے نئے انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے ، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شبیر احمد اور زنیرہ ماہم کے توسط سے اے ڈی ملک نے اظہر کو دھمکی آمیز فون کال کی ہے۔

اس دھمکی کے جواب میں اظہر نے ایک ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ "آج شبیر احمد اور زنیرہ ماہم کے توسط سے اے ڈی ملک نے مجھ سے رابطہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد میں جنگل کا راج ،پاکستانی لڑکیاں غیرملکیوں کی ہوس کانشانہ بننے لگیں

پولیس نے آرٹسٹک ملینرز ریپ کیس دبا دیا، متوفیہ بغیر پوسٹ مارٹم سپرد خاک

اظہر کا کہنا ہے کہ "اگر میری فیملی یا مجھے کچھ ہوا تو تو اس کے ذمہ دار شبیر احمد ، اس کی فیملی ، اے ڈی ملک اور زنیرہ ماہم ہوں گی۔”

اظہر کا اپنے ویڈیو پیغام میں مزید کہنا تھا اب یہ لوگ مجھے فوج کروا رہے ہیں ،

اپنے ویڈیو پیغام میں اظہر نے مزید بتایا ہے کہ جب مجھے فون آیا تو مجھے نہیں پتا تھا کہ یہ کون بندہ گفتگو کررہا ہے۔

اظہر کا کہنا تھا میں نے اسے بتایا کہ میرے پاس بہت سے چیزیں ہیں ، یہ میں نے اس لیے کہا تھا کہ اس بندے کے پاس میرا نمبر کہاں سے آیا۔ مجھے بھی تجسس ہوا ہے کہ کال کرنے والے صاحب آخر ہیں کون؟

اظہر کون ہے؟

اظہر نے مہدی علی کاظمی کی بیٹی کو چشتیاں پنجاب سے بازیاب کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا ، جس کی بنا پر اب زنیرہ ماہم اور اے ڈی ملک فون کر کے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

اظہر وہ شخصیت ہیں جنہوں نے نیوز 360 کو بتایا تھا کہ کس طرح سے قدیر احمد (ظہیر احمد کے تیسرا بھائی) نے مغویہ بچی دعا زہرہ کے ٹھکانے تبدیل کروائے۔ اصل میں اظہر رشتے دار ہے دعا زہرہ کیس کے مرکزی ملزمان ظہیر ، شبیر اور قدیر کا۔

متعلقہ تحاریر