ہائیکورٹ نے عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن کے نوٹسز کو کالعدم قرار دے دیا

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان، اسدعمر اور فواد کو توہین الیکشن کمیشن کے نوٹسز جاری کیے تھے اور انہیں 27 ستمبر کو دوبارہ طلب کر رکھا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹسز کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں درخواست سماعت کیلئے امروز مقرر کی گئی ، جسٹس جواد حسن نے عمران خان اور فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹسز کالعدم قرار دے دیے۔

یہ بھی پڑھیے

آخری سانسیں لیتا پاکستان کا نظام انصاف 45 سال بعد بھی فیصلہ کرنے سے قاصر

ایون فیلڈ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نواز کے خلاف نیب سے ثبوت طلب کرلیے

عمران خان اور فواد چوہدری کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے توہین الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹسز لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج کیے تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان اور فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹسز جاری کیے تھے۔

عمران خان اور فواد چوہدری نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کا اختیار حاصل نہیں، آئین کے مطابق عدالتی اختیارات انتظامی اداروں کو تفویض نہیں کیے جاسکتے۔

درخواست کے متن کے مطابق الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹسز آئین و قانون کے خلاف ہیں، الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ اپنے خلاف مبینہ توہین کے مقدمے کے خود جج ہیں۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان، اسدعمر اور فواد کو توہین الیکشن کمیشن کے نوٹسز جاری کیے تھے اور انہیں 27 ستمبر کو دوبارہ طلب کر رکھا ہے۔

تحریک انصاف کے تینوں رہنماؤں کو الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کی توہین کے معاملے پر طلب کیا گیا ہے۔

نوٹس کے متن کے مطابق عمران خان نے 18 جولائی کو عوام سے خطاب میں بھی توہین آمیز ریمارکس اور الزامات لگائےتھے، اس کے علاوہ انہوں نے 21 اور 27جولائی کو بھی چیف الیکشن کمشنر کےخلاف توہین آمیز ریمارکس دیے۔

متعلقہ تحاریر