قصور میں ناخلف اولاد نے بوڑھے مجبور و لاچار باپ کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

قصور کے رہائشی  کالے خان مسیح نے بیٹوں عمران مسیح اور حیدرمسیح کی غیراخلاقی حرکات کے باعث انہیں جائیداد سے عاق کیا تو بدبخت اولاد نے باپ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے کپڑے پھاڑ ڈالے جبکہ پولیس کو درخواست دینے کے باوجود حکام قانونی کارروائی سے گریزاں نظر آئے

قصور میں  بدبخت اولاد نے والد کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بوڑھے والدین کے کپڑے بھی پھاڑدیئے۔  تشدد کے شکار شخص کی جانب سے پولیس کو درخواست دینے کے با وجود حکام نے کوئی کارروائی نہیں کی ۔

پنجاب کے شہر قصورمیں ناخلف اولاد وں نے والدین کی جانب سے جائیداد سے عاق کرنے کے بعد والد کو بدترین تشدد کا نشانہ بنادیا جبکہ بدبحت شخص نے والد کے کپڑے بھی پھار ڈیئے ۔

یہ بھی پڑھیے

قصور میں ایک اور زینب کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا دیا گیا

بیٹے کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے بوڑھے لاچار شخص نے قانونی کارروائی کے لیے پولیس کو درخواست دے دی تاہم حکام نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی ۔

قصور میں سبزی منڈی چوکی کے علاقے پکا قلعہ کے رہائشی کالے خان مسیح  پر ان کے نا خلف بیٹوں نے جائیداد سے عاق کرنے کے بعد ان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے کپڑے پھاڑ ڈالیں ۔

کالے خان مسیح نے بیٹوں کی غیراخلاقی حرکات کے باعث انہیں جائیداد سے عاق کرتے ہوئے گھر سے نکل جانےکا حکم دیا تو بدبخت اولاد نے اپنے ہی والد پر ہاتھ اٹھا دیا ۔

کالے خان مسیح  نے بتایا کہ میں نے اخبار میں اشتہار شائع کروایا جس میں اپنے دونوں بیٹوں عمران مسیح اور حیدرمسیح   کو ان کی غیراخلاقی حرکتوں کی وجہ سے عاق کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ بیٹوں نے عاق کرنے کی خبر پاتے صبح سویرے مجھ پر شدید تشدد کیا اور میرے کپڑے پھاڈ دیئے۔ اس دوران پولیس ہیلپ لائن ون فائیو(15) پر فون کیا مگر پولیس نے مدد نہیں کی ۔

کالے خان مسیح نے کہا کہ بیٹوں کے تشدد کے بعد سبزی منڈی چوکی کے اے ایس آئی کو درخواست دی مگر اس نے ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ۔

یہ بھی پڑھیے

قصور پولیس کی بروقت کارروائی ، 6 سالہ بچی کا قاتل گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ سبزی منڈی چوکی کا اے ایس آئی  درخواست  وصول کرنے کے بعد بجائے ملزمان سے پوچھ گچھ کرتا وہ مسلسل 15 روز تک مجھے روز تھانے بلا کر مجھے ذلیل کرتا رہا۔

واقعے سامنے آنے پر قصور کی شہری و سماجی فلاحی تنظیموں نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او ) اپیل کی ہے واقعے کا نوٹس لیکر ملزمان اور پولیس افسر کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

متعلقہ تحاریر