گورنر پنجاب نے گورنر ہاؤس کی سیکورٹی کے لیے رینجرز طلب کرلی

گورنر ہاؤس انتظامیہ نے چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو 4 نومبر کو بھی ایک مراسلہ لکھا تھا جس میں پرتشدد مظاہرین کو روکنے کے لیے رینجرز تعینات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے گورنر ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہروں اور امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر گورنر بلیغ الرحمان نے پاکستان رینجرز تعینات کرنے کےلیے مراسلہ لکھ دیا۔

دوسری طرف گورنر ہاؤس کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات، ممکنہ احتجاج کے پیش نظر گورنر ہاؤس کے گیٹ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان، نواز شریف کو واپسی کا راستہ دینے کیلیے تیار، فوری الیکشن مانگ لیے

عمران خان کا آزادی مارچ طوالت کیوں اختیار کررہا ہے؟ نیوز 360 نے کھوج لگالیا

پولیس کی جانب سے گورنر ہاؤس کے گیٹ کو مکمل طور پر خاردار تاروں اور بیرئیرز لگا کر سیل کر دیا گیا، گورنر ہاؤس کے دروازے کے آگے خاردار تاروں کی دو باڑیں لگا دی گئیں۔

Message from the Governor's House

گورنر ہاؤس کی جانب سے پنجاب حکومت اور ڈی جی رینجرز کو مراسلہ لکھا گیا گیا۔

مراسلے کی کاپی نیوز 360 کو موصول ہوا ہے جس کے مطابق گورنر جس میں 7 نومبر اور 4 نومبر کے احتجاج کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر رینجرز تعینات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے گورنر ہاؤس انتظامیہ نے چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو 4 نومبر کو بھی ایک مراسلہ لکھ گیا تھا۔

مراسلے کے متن کے مطابق صورتحال کے باعث پولیس نفری کی تعداد بڑھائی جائے، پی ٹی آئی کے مقامی ورکرز نے املاک کی توڑ پھوڑ کی، گورنر ہاؤس کے مال روڑ والے گیٹ پر ٹائر جلا کر آگ لگائی گئی جبکہ سیکیورٹی انسٹالیشن کو نقصان کیا۔

مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ ایک بے قابو ہجوم نے گورنر ہاوس کے مال روڈ وال گیٹ کو توڑنے کی کوشش کی، ٹائر جلائے اور سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑنے کی کوشش کی، گورنر ہاوس کی سیکیورٹی کے لیے فوری طور پر اضافی نفری بھیجی جائے۔ قانون توڑنے پر بے قابو ہجوم/مظاہرین کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں۔

متعلقہ تحاریر