ووٹرز کے درمیان صنفی فرق کو 8 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب ہوگئے، الیکشن کمیشن پنجاب

جوائنٹ الیکشن کمشنر پنجاب کا کہنا ہے ہمیں امید ہیں کہ ان شاء اللہ ہم جلد ہی تمام اضلاع اور انتخابی حلقوں میں صنفی فرق کو 10% سے کم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب جناب سائیں بخش چنڑ نے آج دفتر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب لاہور میں منعقد جینڈر اینڈ ڈس ایبلٹی الیکٹورل ورکنگ گروپ کی مییٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے شرکا ء کو آگاہ کیا کہ پورے ملک میں الیکشن کمیشن کی خواتین کے شناختی کارڈ اور ووٹر رجسٹریشن مہم کے نتیجے میں اور سول سوسائیٹی شراکت داروں کے تعاون کے ساتھ صوبہ پنجاب میں انتخابی فہرست میں موجود صنفی فرق کو 8 فیصد تک کم کرنے کا سنگ میل حاصل کر لیا گیاہے۔

جینڈر اینڈ ڈس ایبلٹی الیکٹورل ورکنگ گروپ کی مییٹنگ میں جوائینٹ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب (ایڈمن) جناب عبدالحفیظ، ڈپٹی ڈائیریکٹر جینڈر اینڈ سوشل انکلیوژن شبیر خان اور دیگر افسران موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ڈی ایم کا نیا درد سر: پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کو پی ٹی آئی سے کیسے بچائیں

پرویز الہیٰ پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ، وفاقی حکومت کیا سوچ رہی ہے؟

میٹنگ میں سول سوسائیٹی آرگنائیزیشنز کی طرف سے مختلف نمائیندگان نے بھی شرکت کی جن میں سی پی ڈی آئی کی طرف سے رفعت ملک، ساؤتھ ایشیا پارٹنرشپ پاکستان سے گل مہر، سنگت ڈیویلپنٹ فاؤنڈیشن سے شہزاد حیدر، وائس سوسائیٹی سے ثوبیہ قادر، جنت ویلفئیر سے عائشہ ملک، WISE سوسائیٹی سے اسمہ عامر اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر جوائینٹ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب جناب سائیں بخش چنڑ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی ترقی  کے لیے ضروری ہے کہ تمام افراد کو معاشرتی سرگرمیوں میں یکساں مواقع فراہم ہوں اور  خصوصی طور پر انتخابی عمل میں جنس کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک روا  نہ رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی صوبے کے کچھ اضلاع اور انتخابی حلقے ایسے ہیں جن میں 10% سے زیادہ صنفی فرق موجود ہے۔ اس کے لیے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھنا ہوگا۔ پنجاب کے آٹھ آضلاع میں نادرا اور ڈیولپمنٹ پارٹنرز کے تعاون سے این آئی سی/ووٹر رجسٹریشن کی خصو صی مہم بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہیں کہ انشائاللہ ہم جلد ہی تمام اضلاع اور انتخابی حلقوں میں صنفی فرق کو 10% سے کم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

انہوں نے مزید آگاہ کیا کہ صوبے میں حال ہی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پولنگ کے عمل میں خواتین کی شرکت اور پولنگ کے دن ان کا ٹرن آؤٹ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ انتخابی عمل میں خواتین کی شمولیت میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس دوران مختلف خصوصی اقدامات لئے تھے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خواتین، افراد باہم معذوری، خواجہ سراء، مذہبی اقلیتیں اور دیگر طبقات اپنی مرضی کے مطابق اور سازگار انتخابی ماحول میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں۔

اجلاس میں موجود سول سوسائیٹی اداروں کے نمائیندگان نے الیکشن کمیشن کی کاوشوں کو سراہا اور انتخابی عمل کو مزید جامع اور مختلف معاشرتی طبقات کی اس میں شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے اپنی آراء کا اظہار کیا اور تجاویز پیش کیں۔

سول سوسائیٹی اداروں کے نمائیندگان نے یقین دہانی کرائی کہ وہ الیکشن کمیشن کی ہر کاوش اور ووٹ کی اہمیت کی آگاہی عوام الناس بالخصوص  خواتین، خواجہ سراء، افراد باہم معذوری اور اقلیتوں تک پہنچانے میں ہرممکن تعاون کریں گے۔ جس سے نہ صرف یہ طبقات اپنا  حق رائے دہی استعمال کریں بلکہ انتخابی عمل میں بطور امیدوار بھی حصہ لے کر اپنی کمیونٹی کے لئے مثبت کردار ادا کر سکیں۔

متعلقہ تحاریر