سال 2022 میں لاہور ہائیکورٹ اور ضلعی عدالتوں میں لاکھوں مقدمات کے فیصلے کیے گئے

سال 2022 میں لاہور ہائیکورٹ میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد مقدمات کے فیصلے کیے گئے جبکہ ضلعی عدالتوں میں 27 لاکھ سے زائد مقدمات کے فیصلے کیے گئے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی کی انقلابی اصلاحات کی بدولت سال 2022 میں صوبے بھر کی عدالتوں میں لاکھوں مقدمات کے فیصلے کئے گئے۔

لاہور ہائیکورٹ میں 1 لاکھ 56 ہزار سے زائد مقدمات کے فیصلے کئے گئے جن میں سے لاہور پرنسپل پر 89 ہزار 509 مقدمات کے فیصلے ہوئے جبکہ ملتان بنچ پر 38 ہزار 333، بہاولپور بنچ پر 17 ہزار 821 اور راولپنڈی بنچ پر 10 ہزار 687 مقدمات کے فیصلے ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

سی ٹی ڈی کی لاہور کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 5 دہشتگرد گرفتار

پی ٹی آئی نے مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا شیڈول جاری کردیا

فیصلہ شدہ مقدمات میں مجموعی طور پر 52 ہزار سے سول مقدمات، 38 ہزار کے قریب فوجداری مقدمات اور 85 ہزار سے زائد رٹ درخواستیں شامل ہیں۔ جنوری تا دسمبر تک لاہور ہائیکورٹ میں 1 لاکھ 48 ہزار نئے مقدمات بھی دائر ہوئے۔

اسی طرح چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی ہدایات کی بدولت پنجاب کی ضلعی عدلیہ میں ریکارڈ 27 لاکھ 57 ہزار سے زائد مقدمات نمٹائے گئے۔

اعدادوشمار کے مطابق ضلعی عدلیہ میں 5 لاکھ 18 ہزار سے زائد سول، 2 لاکھ 81 ہزار سے زائد فیملی، 37 ہزار سے زائد مرڈر و سیشن مقدمات اور 5 لاکھ 90 ہزار کے قریب مجسٹیریل ٹرائلز کے فیصلے ہوئے۔

واضح رہے کہ سال 2022 میں 27 لاکھ 13 ہزار کے قریب نئے مقدمات بھی دائر ہوئے جبکہ ضلعی عدلیہ میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد 12 لاکھ 63 ہزار ہے۔

مزید برآں پورے سال میں صوبائی خصوصی عدالتوں اور ٹریبونلز میں مجموعی طور پر 78 ہزار کے قریب مقدمات کے فیصلے کئے گئے۔

چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے لاہور ہائیکورٹ اور ضلعی عدلیہ کی شاندار کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کو سراہا۔

فاضل چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ صوبے کی عوام کو معیاری انصاف کی فراہمی ہمارا نصب العین ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پورے سال میں کثیر تعداد میں مقدمات کے فیصلے اور نئے مقدمات کی دائرگی واضح کرتی ہے کہ صوبے کی عوام کا عدالتوں پر اعتماد مزید مستحکم ہورہا ہے اور لوگ اپنے مسائل کے حل کے لئے عدلیہ پر بھروسہ کرتے ہیں۔ ہمارا وعدہ ہے کہ لوگوں کے اعتماد پر پورا اتریں گے اور جلد و معیاری انصاف کی فراہمی کے لئے کوئی کثر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر