لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کیخلاف کارروائی سے روک دیا

لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو پارٹی کے عہدے سے نکالنے سے روک دیا۔

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے ان کے عہدے سے ہٹانے کی کارروائی سے روک دیا۔

ہائی کورٹ کے بینچ نے یہ حکم پی ٹی آئی کے سربراہ کی جانب سے ای سی پی کی کارروائی کے خلاف درخواست دائر کرنے کے ایک دن بعد جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عدالتی احکامات کی حکم عدولی: محکمہ کسٹمز پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دے دی

عدالت عالیہ نے دلیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں انتخابات کرانے والا ادارہ "الیکشن کمیشن آف پاکستان” عمران خان کو پارٹی سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کی کوشش کر کے اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہا ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا ہے کہ ای سی پی نے انہیں "غیر قانونی طور پر” نوٹس جاری کیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ ان کے خلاف کارروائی غیر قانونی طور پر شروع کی گئی تھی ، جبکہ عمران خان نے ای سی پی کے سامنے اپنے اثاثے ظاہر کیے تھے۔

عمران خان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت ای سی پی کے نوٹس کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ حتمی فیصلے سے قبل مزید کارروائی کرنے سے روکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل ہونے کے بعد عمران خان کے کو پی ٹی آئی سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کے لیے کارروائی شروع کی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ای سی پی نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں "غلط بیانی” کرنے پر آرٹیکل 63(1)(p) کے تحت نااہل قرار دیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے عمران خان کی درخواست پر کیس کی سماعت کی۔

متعلقہ تحاریر