اسکارسڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول کا معاملہ: ٹوئٹر پر مختلف آرا کی بوچھاڑ

ساتھی طالبات کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی علیحہ عمران کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس اور اسکول انتظامیہ کی جانب سے صلح کے لیے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں واقع امریکی اسکول میں دو روز گزر گئے ہیں مگر آج بھی ٹوئٹر پر یہ مسئلہ ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے ، متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ ان پر صلح کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے جبکہ اسکول انتظامیہ دھمکی دے رہی ہے کہ اگر کیس واپس نہ لیا تو بچی کو اسکول سے نکال دیں گے، دوسری جانب رہنما ق لیگ مونس الہیٰ نے کہا ہے کہ واقعہ قابل مذمت ہے مگر بچیوں کو جیل میں ڈالنا خطرناک ہوگا۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں واقع امریکی اسکول "سکارسڈیل اسکول” میں نشہ کرنے پر منع کرنے پر ساتھی طالبات نے اپنی ہی کلاس فیلو کی کلاس لے لی ، جبکہ موقع پر موجود دیگر اسٹوڈنٹس واقعے کی ویڈیو بناتے تھے ، مگر کسی میں اتنی اخلاقی جرات نہیں تھی کہ وہ ان لڑکوں کو روک لیتےجو ایک مجبور پر تشدد کررہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور کا مہنگا ترین امریکی اسکول یا نشیئیوں کا گڑھ

وزیرآباد تحقیقات کو نقصان پہنچانے کا الزام: جے آئی ٹی کے ارکان تبدیل

بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والی متاثرہ طالبہ علیحہ عمران کے والد عمران یونس نے واقعے کی ایف آئی آر ڈیفنس کے تھانہ میں درج کرائی ، تاہم ابھی تک تشدد کرنے والی کسی طالبہ کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے بلکہ لاہور کی مقامی عدالت نے یہ کہہ کر ان کی ضمانت منظور کرلی ہے کہ بچیاں ابھی "مائنر” (یعنی کم عمر) ہیں۔

عائزہ صباہت ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "کیا یہ لڑکیاں اتنی بے باک، جوان نہیں ہیں کہ 13 سال کی لڑکی سے سرعام معافی مانگنے کا کہہ رہی ہیں۔ اگر متاثرہ خاندان سیاسی طور پر مضبوط تھا تو پولیس ان کے ساتھ تعاون کیوں نہیں کر رہی اور زیادتی کرنے والوں کو ضمانت کیوں ملی؟ مجرم بے شرم نوجوان ہیں جنہیں سیکھنے کی ضرورت ہے۔”

اداکارہ مشی خان نے ہمارے نظام انصاف پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "ہمارے ملک کے عدالتی نظام پر افسوس ہے ، کیونکہ لاہور کی ایک سیشن عدالت نے لاہور کے ایک نجی اسکول میں اپنے کلاس فیلو کو ہراساں کرنے کے الزام میں زیرِ حراست طالبات کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔”

سعدیہ شیخ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ ” وہ فرشتے جو یہ چاہتے ہیں کہ Scarsdale School کی BITCHES کو بے نقاب نہ کیا جائے وہ متاثرہ لڑکی کے والد کا یہ انٹرویو دیکھیں اور پھر کچھ شرم کرنے کی کوشش کریں۔ اگر متاثرہ لڑکی میری بیٹی تو میں ان کی ذاتی زندگی کو بے نقاب کرکے رکھ دیتی۔”

سابق اینکر پرسن اور سیاست دان مرحوم عامر لیاقت حسین کی بیوہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے لکھا ہے کہ "تف ہے ان کے ماں باپ پر۔”

دوسری جانب مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ نے ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "انہوں نے جو کیا وہ قابل مذمت اور قابل نفرت تھا۔ میرے خیال میں انہیں سزا دینے اور ان کی اصلاح کی ضرورت ہے، لیکن انہیں نابالغوں کے نظربندی کے موجودہ نظام (جیل) میں ڈالنا خوفناک ہوگا۔”

تجزیہ کاروں نے مونس الہیٰ کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مونس الہیٰ بچوں کی جیل میں سارے بچے ہی ہوتے ہیں اور اگر آپ کو اتنی ہی ہمدردی اٹھ رہی ہے ان کے جیل جانے پر تو پھر جیل میں قید باقی بچوں کو رہا کردیا جائے۔ کیونکہ جیل عام بچوں کے لیے بھی اتنی ہی خطرناک جگہ ہے جتنی کہ آپ جیسے امیروں کے بچوں کے لیے۔

متعلقہ تحاریر