طالبہ پر تشدد: ڈی ای او نے اسکول پر چھ لاکھ جرمانہ اور طالبات کے نام خارج کرنے کی سفارش کردی
انکوائری افسران نے (اسکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول) کی رجسٹریشن معطل کرنے کی سفارش بھی کر دی ہے۔
لاہور کے نجی اسکول (اسکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول) میں نشے سے روکنے پر طالبہ پر ساتھی طالبات کے تشدد کے معاملے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے اپنی انکوائری رپورٹ میں اسکول میں نظم و ضبط کا فقدان قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق طلبہ پر تشدد کا واقعہ ڈی ایچ اے فیز 04 کے نجی اسکول (اسکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول) کے کیفے ٹیریا کے باہر پیش آیا. انکوائری رپورٹ میں کہا گیا کہ چار طالبات نے اپنی کلاس فیلو پر تشدد کیا. اسکول میں نظم و ضبط کا فقدان ہے. اسکول کے کیفے ٹیریا کے داخلی راستے پر کیمروں کی تنصیب نہیں ہے. لڑائی جھگڑا کرنے والی طالبات آپس میں دوست تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
اسکارسڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول کا معاملہ: ٹوئٹر پر مختلف آرا کی بوچھاڑ
لاہور کا مہنگا ترین امریکی اسکول یا نشیئیوں کا گڑھ
انکوائری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ واقعہ اسکول سے باہر اسٹوڈنٹ پارٹی کی تصاویر والدین کے ساتھ شئیر کرنے پر پیش آیا.
انکوائری افسران نے (اسکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول) کو چھ لاکھ روپے کا جرمانہ کرنے کی بھی سفارش کی ہے جبکہ انکوائری افسران نے اسکول کی رجسٹریشن معطل کرنے کی سفارش کر دی ہے. تشدد کرنے والی طالبات کے نام سکول سے خارج کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ انکوائری ڈی او زنانہ ایلیمنٹری ایجوکیشن لاہور، ڈپٹی ڈی او کینٹ اور ڈپٹی ڈی او ماڈل ٹاؤن نے کی ہے.
لاہور کے نجی سکول میں طالبہ پر تشدد کی ویڈیو وائرل، تشددکانشانہ بننے والی لڑکی کے والد کے مطابق ان کی بیٹی پر اس کی کلاس فیلوز نے تشدد کیا جو نشہ کرتی ہیں، ان کی بیٹی نے ایک لڑکی کے نشہ کرنے کی ویڈیو بنا کراسکے والد کو سینڈ کی تھی#viral #Girlfights #Lahore pic.twitter.com/Qm9sW0wytv
— Asif Mehmood (@AsefMehmood) January 20, 2023
سی ای او ایجوکیشن لاہور نے اپنی انکوائری رپورٹ کو ڈی سی لاہور کو ارسال کر دی ہے. ڈی سی لاہور محمد علی کل سفارشات کی روشنی میں اسکول کی رجسٹریشن کو معطل کرنے یا جرمانہ کا فیصلہ کریں گے. ڈی سی لاہور محمد علی نے سی ای او ایجوکیشن کو تشدد کے واقعہ کے بعد فوری انکوائری کرنے کی ہدایت کی تھی.
واضع رہے کہ لاہور کے نجی اسکول (اسکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول) میں بچی پر ساتھی طالبات کی جانب سے تشدد کے معاملے میں مزید 7 افراد کو نامزد کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ بچی کے والد نے پہلے تین لڑکیوں کو نامزد کروایا تھا تاہم اب پولیس نے مزید 7 افراد کو شامل تفتیش کیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں تشدد کرنے والی لڑکیاں عبوری ضمانت لینے کے بعد شامل تفتیش ہوئی ہیں جبکہ دیگر افراد نے بھی پولیس کے سامنے پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کروا دیئے ہیں۔ نامزد کیے جانے والے مزید افراد میں اسکول کی انتظامیہ سمیت ویڈیو بنانے والے طالبات شامل ہیں۔ طالبہ پر تشدد کیس پر ایک انکوائری ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی جس نے تاحال کیس سے متعلق اپنی رپورٹ جمع نہیں کروائی ہے۔
دوسری طرف ڈیفنس کے نجی اسکول (اسکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول) میں طالبہ پر ساتھی طالبات کے تشدد کے بعد اسکول انتظامیہ نے واقعے میں ملوث 4 طالبات اور تشدد کی شکار طالبہ کو بھی معطل کردیا۔ اسکول انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی تھی، تحقیقاتی کمیٹی کو 10 روز میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسکول انتظامیہ کا اس حوالے سے مؤقف ہے کہ طالبات کو واقعے کی انکوائری مکمل ہونے تک معطل کیا گیا ہے ۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی تحقیقات کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔