تھر پارکر کی آسیہ طالبات کیلیے عزم و ہمت کی مثال بن گئی

9ویں جماعت میں پہنچنے والی گاؤں اور خاندان کی پہلی لڑکی کو اسکول جانے کیلیے 10 کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا تھا، اب رکشہ چلاکر اسکول جاتی ہے اور دیگر لڑکیوں کو بھی لے جاتی ہے

تھر پارکر میں رہائشی پذیر نویں جماعت کی طالبہ آسیہ عزم و ہمت کی مثال بن گئی۔

روزانہ 10 کلومیٹر کا پیدل سفر کرکے اسکول جانے والی بچی نےاب  چنگچی چلانا شروع  کردی، خود ہی نہیں گاؤں کی طالبات کو بھی چنگچی پر اسکول لے جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ٹنڈو الہٰیار میں غربت ومہنگائی کے ستائے والدین کی خودکشی ،5 بچے یتیم ہوگئے

سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں تنازعات عام انتخابات کیلیے ٹھیک نہیں، فافن

کہتے ہیں زندگی میں کچھ حاصل کرنے کا عزم اور حوصلہ ہو تو انسان مشکل سے مشکل کام بھی کرسکتا ہے۔تھرپارکر کی رہائشی آسیہ نے بھی کچھ ایسا ہی کارنامہ انجام دیا ہے۔

وائس آف امریکا سے تعلق رکھنے والی صحافی سدرہ اظہر ڈار کے مطابق  تھرپارکر کی رہائشی آسیہ ہرچند اپنے گاؤں اور خاندان کی پہلی لڑکی ہے جو نویں جماعت تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ روزانہ 10 کلومیٹر کا پیدل سفر کرنے والی یہ بچی اب رکشہ چلاکر گاؤں کی دیگر لڑکیوں کو بھی اسکول لے جاتی ہے۔

واضح رہے کہ تھرکول منصوبے کے آغاز کے بعد تھر کے سماجی ڈھانچے میں انقلابی تبدیلیاں آئی ہیں، خواتین نے اپنی معاشی ضروریات پوری کرنے کیلیے گھروں اور کھیتوں سے نکل کر مردوں کے شانہ بشانہ پیشہ ورانہ امور انجام دینا شروع کردیے ہیں اور خواتین کی بڑی تعداد بڑے بڑے ٹرک چلارہی ہیں۔

متعلقہ تحاریر