سکھر تعلیمی بورڈ پابندی کے باوجود امتحانی فیسز وصول کرنے لگا

گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن تعلقہ سکھرکے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں امتحانی فیس ختم کی گئی ہے لیکن افسوس تعلیمی بورڈ سکھر کی جانب سے جبری امتحانی فیس وصول کی جارہی ہے

گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن تعلقہ سکھر سٹی و ڈویژن (گسٹا) کے زیر اہتمام تعلیمی بورڈ سکھر کی جانب سے امتحانی فیس وصولی کے خلاف اساتذہ نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

گسٹا رہنما شہزاد عباسی،عبدالوہاب ،بشیر احمد شیخ،زاہد حسین مہر ،ندیم قریشی و دیگر کی قیادت میں گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن تعلقہ سکھر نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

 رکن سندھ اسمبلی فرخ شاہ نے بينظير بھٹو ويلفئیر ايسوسی ایشن کا افتتاح کردیا

گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن  نے  تعلیمی بورڈ سکھر کی جانب سے امتحانی فیس  کی وصولی  کو خلاف قانون قر ار دیا ۔ اساتذہ نے کہا کہ حکومت نے امتحانی  فیس معاف کردی ہیں۔

اساتذہ نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں امتحانی فیس ختم کی گئی ہے لیکن افسوس تعلیمی بورڈ سکھر کی جانب سے جبری امتحانی فیس وصول کی جارہی ہے ۔

گسٹا رہنما ؤں نےکہاکہ تعلیمی بورڈ سکھر طالب عملوں سے ظلم و زیادتی  کرہا ہے ۔ انہوں نے  بورڈ چیئرمین رفیق احمد پلھ  کو بدعنوان قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔

ٹیچرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ شکایات کرنے پر اساتذہ کو دھمکیاں دی جارہی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور بالا حکام سے  نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

گسٹا رہنما ؤں نے کہا کہ حکومت سندھ ، محکمہ تعلیم فی الفور تعلیمی بورڈ سکھر کی جانب سے امتحانی فیس وصول کرنے کا نوٹس لیکر فیس ختم کرکے بچوں کا مستقبل بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ تحاریر