صحافی اطہر متین کے کیس کی سماعت نہ ہونے پر جویریہ صدیقی کا اظہار افسوس

جویریہ صدیقی نے کہا کہ کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کی کانفرنس کے دوران انکشاف ہوکہ اظہر متین کے قتل کے مقدمہ ایک سال بعد بھی شروع نہیں ہوا جو کہ  قابل افسوس ہے، اطہر متین کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی واردات کے دوران گولی کا نشانہ بنے تھے

مقتول صحافی ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیقی کا کہنا ہے کہ ایک سال گزر جانے کے بعد بھی صحافی اطہر متین کے کیس کی سماعت نہ ہونا قابل افسوس ہے ۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں مقتول صحافی ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیقی نے کراچی کے صحافی اطہر متین کے کیس کی سماعت نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں شہری کو ڈاکوؤں سے بچاتے ہوئے سینئر صحافی اطہر متین قتل

جویریہ صدیقی نے کہا کہ کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای) کی کانفرنس کے دوران انکشاف ہوکہ اظہر متین کے قتل کے مقدمہ ایک سال بعد بھی شروع نہیں ہوا۔

مقتول صحافی ارشد شریف کی اہلیہ نے کہا کہ سی پی این ای کی کانفرنس میں یہ سن کر بہت تکلیف ہوئی کہ صحافی اطہر متین مرحوم کے مقدمے کا تاحال باضابطہ آغاز نہیں کیا گیا ہے ۔

یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے سینئر پروڈیوسراطہر متین گزشتہ سال 18 فروری کو کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی واردات کے دوران ڈاکوؤں کی گولی کا نشانہ بنے تھے ۔

اطہر متین صبح سویرے اپنے بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس گھر کی جانب جارہے تھے کہ "کےڈی اے” چورنگی کے پاس 2 مسلح ڈکیت کچھ افراد سے لوٹ ماری کررہے تھے ۔

صحافی اطہر متین نےشہریوں کو ڈاکوؤں سے بچانے کے لیے اپنی گاڑی کی اسپیڈ بڑھا کر موٹر سائیکل پر سوار ڈکیتوں کو ٹکر ماری  جس سے وہ زمین پر گرگئے ۔

یہ بھی پڑھیے

صحافی اطہر متین پر گولی چلانے والا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک

اطہر متین کے جرات مندانہ اقدام نے ڈاکوؤں کو  شدید اضطراب کی کیفیت میں مبتلا کردیا اور انہوں نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے ۔

اطہر متین کو سینے پر گولی لگنے کے بعد طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ اس دوران وہ زخموں کی تاب  نہ لاتے ہوئے  دنیا فانی سے کوچ کر گئے ۔

متعلقہ تحاریر