سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اہلخانہ کیساتھ سڑک پر آگیا، اشرافیہ کی مراعات بند کرنیکا مطالبہ
کراچی میں عاصم خان کا بیوی بچوں اور دوستوں کی فیملیز کے ساتھ قومی پرچم اٹھاکر ایئرپورٹ روڈ پر احتجاج، مزاحمت فرض ہوگئی، عوام کو 272 روپے لیٹر ملنے والا پٹرول اشرافیہ کیلیے مفت کیوں ہے؟ عاصم خان
وفاقی حکومت کی جانب سے عائد کردہ 170 ارب روپے کے ٹیکسز کے باعث ہونے والی کمر توڑ مہنگائی سے ستایا متوسط طبقہ احتجاجاً سڑکوں پر آگیا۔
کراچی میں سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور صحافی عاصم خان نے پاکستان کا جھنڈا اٹھاکر اپنے بیوی بچوں اور دوستوں کے اہلخانہ سمیت ایئرپورٹ روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے
مہنگائی سے وزیراعظم آفس بھی متاثر، بجٹ آؤٹ ہونے پر اضافی 7.5کروڑ طلب
حکومت اخراجات میں 747 ارب روپے کی کمی لاسکتی تھی، ماہرین
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور صحافی عاصم خان نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے شرکت کی اپیل کی اور اپنے بیوی بچوں اور دوستوں کے اہلخانہ کو لیکر سڑکوں پرآگیا۔
مظاہرین نے قومی پرچم اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر مہنگائی کیخلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرے میں شریک بچی اپنے کھلونے فروخت کرنے کیلیے لے آئی۔
اس موقع پر مظاہرین نے طبقہ اشرافیہ میں شامل سیاستدانوں، بیوروکریٹس، ٹیکنو کریٹس، ججز اور فوجی افسران کا مفت پٹرول اور مراعات بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب ناانصافی عام ہوجائے تو مزاحمت فرض ہوجاتی ہے،عوام کے خرچے پر اپنی عیاشی بند کرو۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عاصم خان نے کہاکہ ہم پاکستان کیلیے نکلے ہیں، پاکستان میں اس وقت جو صورتحال ہے اس میں ہر فرد اپنا کردار اد اکرنا ہوگا، عوام کسی کا انتظار نہ کریں خودنکلیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ عوام 272 روپے لیٹرپٹرول خریدیں، طبقہ اشرافیہ میں شامل ارکان اسمبلی،وزرا ، مشیران، بیوروکریٹس، ٹیکنو کریٹس، ججز اور فوجی افسران آخر یہ پٹرول خریدتے کیوں نہیں ہیں، انہیں یہ پٹرول مفت کیوں ملتا ہے؟
انہوں نے کہاکہ احتجاج کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ اشرافیہ کی مراعات بند کیں جائیں، قربانی دینی ہے تو پوری قوم اور پوری ریاست قربانی دیں ، یہ نہیں ہوسکتا کہ پوری قوم قربانی دے اور اشرافیہ مفت مراعات کے مزے اڑائے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر سیاسی جماعتیں احتجاج کی کال نہیں دیتیں تو عوام اپنی مدد آپ کے تحت نکلیں، اپنے اپنے طور پر احتجاج کے مختلف انداز اپنائیں۔
انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو طعنے دیے جاتے تھے کہ ہم فیس بک اور ٹوئٹر سےباہر نہیں نکلتے ، اس لیے ہم نے سڑکوں پر آکر یہ اعتراض دور کردیا۔
قبل ازیں عاصم خان نے اپنی فیس بک پوسٹ میں مظاہرے کیلیے تیار کیے گئے پلے کارڈز کی تصویر شیئر کرتے ہوئے عوام الناس سے مظاہرے میں شرکت کی اپیل کی تھی۔
مظاہرے میں شریک ایک شہری نے کہاکہ لوگوں کو گولی مارنا ہی ظلم نہیں ہے، ناجائز ٹیکسز لگانا بھی ظلم ہے، عوام پر 170 ارب روپے کے ٹیکسز لگانے والی حکومت اگر صرف اپنی مفت پٹرول کی سہولت ختم کردیتی تو 470 ارب روپے بچ سکتے تھے۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہےکہ حکومت کے خرچ 200 گالف کلب چل رہے ہیں انہیں بند کیا جائے۔