سگریٹ فروش مافیا نے حکومتی ٹیکس کے برعکس زائد رقم وصول کرنا شروع کردیا
سگریٹ فروشوں نے حکومتی ٹیکس سے برعکس مختلف سگریٹ برانڈ کے فی پیکٹ پر 70 فیصد اضافہ کرکے مارکیٹ سے سگریٹس غائب کردیئے ہیں جس سے سگریٹس نوش حضرات سخت پریشانی میں مبتلا ہیں
وفاقی حکومت کی جانب سے منی بجٹ کے محض اعلان کے بعد سگریٹ مافیا نے مختلف بڑانڈ کے سگریٹس کے فی پیکٹ کی قیمت 70 روپے تک اضافہ کردیا جس کی وجہ سےسگریٹ نوش سخت پریشان ہیں۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس میں اضافے کے بعد سگریٹ فی پیکٹ 70 فیصد اضافہ ہوگیا ہے جبکہ مافیا نے مارکیٹ سے سگریٹ غائب کردیئے ہیں جس کی وجہ سے سگریٹ نوش بلیک میں سگریٹ خریدنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
غیرمعیاری سگریٹ کی فروخت، پاکستانی معیشت اور انسانی جان کےلیے مہلک
سگریٹس کے ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے ازخود حکومت ٹیکس کی شرح سے دوگنا اضافہ کردیا ہے۔ سگریٹس نوش افراد نے حکومت اور دیگر حکام سے سگریٹس مافیا کے خلاف نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس ڈیوٹی میں اضافے کے بعد ملک کے دیگر شہروں کی طرح سکھر میں بھی دکانداروں نے سگریٹ مہنگے داموں فروخت کرنا شروع کر دی ہے ۔
سگریٹ فروشوں نے مختلف سگریٹ برانڈ کے فی پیکٹ پر 70فیصد اضافہ کر کے مارکیٹ سے سگریٹس غائب کردیئے ہیں جس سے سگریٹس نوش حضرات سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔
متعدد دکاندار جوکہ حکومت کو کسی قسم کا ٹیکس ادا نہیں کرتے تاہم حکومتی ٹیکس کے اعلان کے فوراً بعد عائد کردی ٹیکس سے دوگنا ٹیکس وصول کرنے لگتے ہیں جبکہ ان کے خلاف کارروائی بھی نہیں کی جاتی ہے ۔
پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی غیر فعالی کی وجہ سے مہنگے داموں سگریٹ فروخت کرنے والے دکانداروں کی چاندی ہو گئی۔منی بجٹ بل پاس ہونے سے قبل ہی سگریٹس کی قیمت دو گنا اضافہ کیا گیا ہے ۔
تمباکو انڈسٹریز کے مالکان سمیت دکانداروں نے مارکیٹ سے سگریٹ غائب کر دی ہیں تاکہ شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا سکے۔ سگریٹ نوشوں نے حکومت سے مافیا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔