کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ لمز کے انٹری ٹیسٹ میں شدید بدنظمی

نیوز 360 کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بچوں کو صبح 6 بجکر 45 منت پر کال کیا گیا اور دوپہر 12 بجکر 45 منٹ پر ریلیف کیا گیا تھا ، مگر انتظامیہ کی جانب سے ایک گلاس پانی پلانے کا بھی بندوبست نہیں کیا گیا ، جبکہ ٹیسٹ کی انٹری فیس 6000 روپے تھی۔

کراچی کے مقامی ہوٹل ریجنٹ پلازہ میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا ، تاہم اس موقع پر شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی۔

نیوز 360 کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ریجنٹ پلازہ کراچی میں ہونے والے انٹری ٹیسٹ کے لیے امیدواروں کو صبح 6 بجکر 45 منٹ پر پہنچنے کے احکامات دیئے گئے۔

یہ بھی پڑھیے

اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ: سپریم کورٹ میں درخواستیں سماعت کے لیے مقرر

مہنگائی کے باوجود شوکت خانم اسپتال کراچی دسمبر میں آپریشنل ہو جائےگا، عمران خان کا عزم

لمز انٹری ٹیسٹ کے انتظامات لمز نہیں بلکہ ایک پرائیویٹ ادارے کی جانب سے کیے گئے تھے۔ انٹری ٹیسٹ کے لیے 18 سو امیدواروں کو کال کیا گیا تھا۔

طلباء اور طالبات پر مشتمل 1800 امیدوار صبح 6 بجکر 45 منٹ پر ریجنٹ پلازہ کے دروازے پر پہنچ گئے تھے ، تاہم انتظامیہ کی جانب سے بروقت انتظامات نہ ہونے کی بنا پر بچوں اور بچیوں کو ساڑھے سات بجے تک روڈ پر کھڑا رہنا پڑا۔

نیوز 360 کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ٹیسٹ کا وقت 9 بجے شروع ہونا تھا اور ساڑھے گیارہ بجے ختم ہونا تھا یعنی ٹیسٹ ٹائم ڈھائی گھنٹے تھا ، تاہم 9 بجکر 40 منٹ تک انٹری ٹیسٹ شروع نہ ہوسکا۔

لمز کے احکامات کی روشنی میں ٹیسٹ شروع ہونا تھا 9 بجے ، مگر ٹیسٹ شروع کیا گیا 9 بجکر 40 منٹ پر ، مگر اس سے قبل انتظامیہ نے تمام گھڑیوں کو کے وقت کو 40 منٹ پیچھے کیا اور گھڑیوں کی تصاویر لے لی گئیں۔ یعنی یہ بتانے کی کوشش کی گئی کہ ٹیسٹ ٹھیک نو بجے شروع ہو گیا تھا۔

بات یہیں ختم نہیں ہوتی ساڑھے گیارہ بجے ٹیسٹ ختم ہو گیا تھا ، لیکن بچوں کو ریلیف کیا گیا 12 بجکر 45 منٹ پر ، یعنی سوا گھنٹے بعد ، کسی امیدوار کو اپنے ساتھ موبائل فون لانے کی اجازت نہیں تھی ، جس سے وہ اپنے والدین کو اطلاع کرسکتے کہ ٹیسٹ ختم  ہو گیا ہے اور وہ ابھی اندر ہی موجود ہیں۔، دوسری جانب والدین  اپنی جگہ پر پریشان تھے کہ ٹیسٹ ختم ہونے کا وقت ساڑھے گیارہ بجے تھا ، زیادہ سے زیادہ پندرہ منٹ میں بچوں کو باہر آجانا چاہیے تھا ، مگر ایسا نہیں ہوا ، گیٹ پر موجود انتظامیہ کے افراد کی جانب سے والدین کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعاون بھی نہیں کیا جارہا تھا۔

نیوز 360 کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بچوں کو صبح 6 بجکر 45 منت پر کال کیا گیا اور دوپہر 12 بجکر 45 منٹ پر ریلیف کیا گیا تھا ، مگر انتظامیہ کی جانب سے ایک گلاس پانی پلانے کا بھی بندوبست نہیں کیا گیا ، جبکہ ٹیسٹ کی انٹری فیس 6000 روپے تھی۔

متعلقہ تحاریر