ہولی مناتے ہندو طلبہ پر جمعیت کے کارکنان کا تشدد؛ جامعہ کی تردید، تحقیقاتی کمیٹی قائم

سوشل میڈیا پر وائرل ایک وڈیو میں ہندو طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلامی جمعیت کے ارکان نے ہولی منانے پر انہیں نشانہ بنایا ہے تاہم ترجمان کراچی یونیورسٹی نے واقعے کی تردید کی مگر پولیس حکام نے کہا کہ تشدد نہیں ہوا تاہم سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے جبکہ وائس چانسلر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی

کراچی یونیورسٹی کے ترجمان نے جامعہ میں ہولی مناتی ہوئی ہندو لڑکی پر تشدد کی تردید کی ہے تاہم لڑکی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی نے تین رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جس میں اسسٹنٹ پروفیسر مکیش کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ترجمان کراچی یونیورسٹی نے جامعہ کی حدود میں ہولی منانے پر ہندوؤں کمیونٹی کے طلباء پر تشدد کی تردید کی ہے تاہم سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو میں ایک ہندو لڑکی نے اس پر تشدد کا دعویٰ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جمعیت اتحادالعلما پنجاب کا ٹرانس جینڈر قانون کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان

سوشل میڈیا پر وائرل ایک وڈیو میں ایک ہندو طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے گروپ کے ساتھ جامعہ کی حدود میں ہولی منانے میں مصروف  تھی اسلامی جمعیت کے طلباء نے ان پر تشدد کیا ہے ۔

ہندو لڑکی کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جماعت اسلامی کی طلباء تنظیم اسلامی جمعیت طلباء کے ارکان نے بزور طاقت نہ صرف ہولی منانے سے روکا بلکہ ان پر جسمانی تشدد بھی کیا گیا ہے۔

جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے ہولی منانے والے طلبہ پر تشدد کی رپورٹس کی تردید کی ہے تاہم پولیس حکام نے بتایا کہ ہولی منانے کے معاملے پر  سخت جملوں کا تبادلہ ہوا مگر تشدد نہیں کیا گیا ہے۔

سندھ کے صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے مبینہ تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی یونیورسٹی انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے جبکہ دوسری جانب عوام نے بھی واقعے کو ناقابل قبول قرار دیا۔

ہندو لڑکی کی جانب سے ان کے مذہبی تہوار ہولی منانے پر اسلامی جمعیت طلباء کے کارکنوں کے تشدد کی شدید مذمت کی اور اسے اسلام مخالف عمل قرار دیتے ہوئے نوٹس کا مطالبہ کیا ہے ۔

صوبائی وزیراسماعیل راہو نے کہا کہ اسلام  تمام مذاہب و عقائد کے احترام کا درس دیتا ہے اور کراچی یونیورسٹی میں ہندو طلبہ اپنی مذہبی تہوار مناسکتے ہیں انہیں کوئی نہیں روک سکتا ہے ۔

وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی نے واقعے پر ڈین آف لاء جسٹس (ر) حسن فروز کی سربراہی میں سہ رکنی کمیٹی قائم کردی جس میں رکن اسمبلی سعدیہ اکرام اور اسسٹنٹ پروفیسر مکیش شامل ہیں ۔

متعلقہ تحاریر