سندھ دو کلاسز میں تقسیم ہے ایک رولرز دوسرے غلام ہیں، جسٹس صلاح الدین پنہور

یہ ریمارکس سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے پی ایف یو جے کی دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دیئے۔

سکھر: لیبر کالونی فلیٹ تقسیم معاملے پر پی ایف یو جے کے سیکریٹری فنانس لالہ اسد پٹھان کی دائر درخواست پر سندھ ہائی کورٹ سکھر میں سماعت ہوئی ، جسٹس صلاح الدین پہنور نے سماعت کی۔

سماعت پر صوبائی وزیر سعید غنی سمیت متعلقہ ڈپارٹمنٹ کے افسران و وکلاء پیش ہوئے۔ سماعت پر جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے بجٹ کے باوجود آپ اپنے اسپتال پرائیوٹ اداروں کو دے رہے ہیں، اگر ایسا مسئلہ ہے تو ورکرز کو پرائیویٹ اسپتالوں صحت کی سہولت کیوں نہیں دی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں یونین کمیٹیوں کی تعداد 246 سے بڑھا کر 299 کردی گئی

کراچی پولیس کی گلشن اقبال میں کارروائی ، پی ٹی آئی ایم پی اے ارسلان تاج گرفتار

جسٹس صلاح الدین پنہور کا کنا تھا کہ سندھ گورنمنٹ کی ڈرگ پرچیز کمیٹی کیا کر رہی ہے، سول اسپتال میں جاکر دیکھیں ساری غیرمعیاری ادویات ملتی ہیں۔

انہوں نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے سندھ دو کلاسز میں تقسیم ہے ایک رولرز دوسرے غلام ہیں، ہمارے بچے غریب کے اسکول میں نہیں پڑھتے جو ہمیں آکر بتائیں وہاں کیا سلیبس ہے۔

جس پر صوبائی وزیر سعید غنی نے عدالت کو بتایا کہ اسپتالوں کو ٹھیک کرنے پر کام کر رہے ہیں، فلیٹس کے مسائل ہیں، 2010 کے سیلاب میں متاثرین کو فلیٹس میں ٹھہرایا گیا، گلشن معمار کے لیبر فلیٹس سے رینجرز آپریشن کے زریعے قابضین کو نکالا گیا۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگ گڑ بڑ کرکے غلط لوگوں کو فلیٹس الاٹ کرتے تھے اس حوالے سے نئی پالیسی بنائی ہے تاکہ مستحق لیبر کو فلیٹس مل سکیں، سکھر کے لیبر فلیٹس پر پالیسی کے تحت 33 کلو میٹر میں جو فیکڑیز آتی ہیں ان کے لیبر کو فلیٹس الاٹ ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپریسی کی مکمل کوشش کر رہے ہیں ، جہاں گڑبڑ نظر آتی ہے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیتے ہیں، ہماری ایک انکوائری نیب کے پاس ہے جس میں کچھ افسران ضمانتوں پر ہیں،عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ تحاریر