پیپلز پارٹی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا معرکہ سر کرلیا

سندھ میں مخلتف وجوہات کی بنا پر 15 اضلاع میں ملتوی ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی نے اکثریت حاصل کرلی، دو پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ سپریم کورٹ کے حکم پرہوئی

صوبہ سندھ کی مختلف یونین کونسلوں کے وارڈز میں اتوار کو ہونے والے انتخابات میں سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے برتری حاصل کرلی ہے۔

الیکشن کمشنر نے 26 مارچ کو سندھ  کے 15 اضلاع میں لوکل گورنمنٹ کی دوبارہ پولنگ کروائے جس میں پیپلز پارٹی کو برتری حاصل ہوتی نظر آرہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ بلدیاتی ترمیمی بل کی منظوری: سیاسی جماعتوں سمیت تاجر برادری بھی مخالف

یوسی 28 کندھ کوٹ کے پولنگ اسٹیشن سے پیپلز پارٹی کے امیدوار کاشف علی بھائی، ٹاؤن کمیٹی خیرپور کے وارڈ نمبر 5 سے سید علی عباس، یوسی 55 شکارپور سے احمد عبدالقادر گوپانگ، وارڈ نمبر 5 سے گھمن بھائی نے انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔

بلدیاتی انتخابات میں یوسی تھرپارکر کے 3، یوسی 25 سکھر سے محمد اعظم، میونسپل کمیٹی عمر کوٹ کے وارڈ نمبر 11 سے دلیپ کمار کامیاب ہوئے۔

حیدرآباد کی یوسی 28 کے وارڈ نمبر 1 اور یوسی 35 کے وارڈ نمبر 3 سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور دونوں یوسیز کے چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب ہونے میں کامیاب ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق، 15 جنوری کو پولنگ کے مقامات پر جھگڑے کی وجہ سے، الیکشن کمیشن نے ان یوسیوں کے نتائج میں تاخیر کی۔ اس لیے اتوار کو دوبارہ ووٹنگ کروائی گئی۔

پولنگ کے دوران پرتشدد واقعات اور 50 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی نشانات کی غلط الاٹمنٹ کے باعث 28 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابات ملتوی کیے گئے تھے۔

سندھ میں  دو پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ سپریم کورٹ کے حکم اور ایک پولنگ سٹیشن میں الیکشن کمیشن پاکستان کے فیصلے کے تحت ہوئی ہے۔

متعلقہ تحاریر