آمدن سے زائد اثاثے کا کیس؛ اپنے ہی گھر میں قید سراج درانی کی ضمانت کی درخواست
سندھ حکومت نے آمدن سے زائد اثاثے کے کیس گرفتار آغا سراج درانی کی رہائش گاہ کو جیل قرار دیکر وہاں رکھا ہوا ہے مگر ملزم کے وکیل اس بات سے لاعلم نکلے
سندھ ہائیکورٹ میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت پر سینٹرل جیل حکام سمیت دیگر فریقین سے 19 اپریل کو رپورٹ طلب کرلی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسرج ڈرانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے
5 لاکھ کے ضمانتی مچلکے کے عویض رانا ثناء اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آغا سراج درانی ایک سال سے جیل میں ہے، ضمانت منظور کی جائے، جسٹس نمعت اللہ پھلپھوٹو آغا سراج درانی کونسی جیل میں ہے؟ ،
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میرا خیال ہے آغا سراج درانی سینٹرل جیل کراچی میں ہیں جس پر جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ جیل حکام سے رپورٹ طلب کرلیتے ہیں۔
سراج درانی کے وکیل نے کہا کہ میں ہدایت لے کر عدالت کا آگاہ کردوں گا جس پر جج نے کہا کہ آپ وکیل ہیں آپکو معلوم ہی نہیں سراج درانی کونسی جیل میں ہیں۔ وکیل نے کہا کہ میری سراج درانی سے ملاقات نہیں ہوئی۔
عدالت نے سینٹرل جیل کراچی سے سراج درانی سے متعلق رپورٹ طلب کی۔ عدالت نے حکم دیا کہ سراج درانی کب سے جیل میں ہیں تفصیلات پیش کی جائیں۔
عدالت کا نیب کو بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہہمیں جواب جمع کرنے کے لیے مہلت چاہیے۔عدالت نے فریقین سے 19 اپریل کو رپورٹ طلب کرلی ہے۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے سراج درانی کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی ۔محکمہ داخلہ سندھ نے سراج درانی کے گھر کو سب جیل قرار دے رکھا ہے۔