قمبر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا دفتر کرپشن کا گڑھ بن گیا

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ڈسٹرک  قمبر کی انچارج  نے اپنے ایجنٹس مقرر کردیئے ہیں جوکہ ضرورت مند خواتین سے 1500 سے 2 ہزار روپے رشوت طلب کرتے ہیں

سندھ کے شہر قمبر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا دفتر کرپشن کا گڑھ بن گیا۔ امدادی رقوم وصول کرنے والی خواتین سے مختلف مد میں ہزاروں روپے رشوت طلب کی جانے لگی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی  ڈسٹرک انچارج  نے اپنے ایجنٹس مقرر کردیئے ہیں جوکہ ضرورت مند خواتین سے 1500 سے 2 ہزار روپے رشوت طلب کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

جانوروں کی خوراک  کے سپلائر کا سینئر ڈائریکٹر چڑیا گھر پر رشوت طلبی کا لزام

قمبر میں واقع بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر میں اندر اور باہر متعدد ایجنٹس ضرورت مند افراد کو جلد رقم کی فراہمی کے لیے رشوت مانگتے ہیں۔

جو خواتین ایجنٹ کورشوت  دیتی ہیں تو انہیں کوڈ یا پرچی دی جاتی ہے اور ان کی رجسٹریشن فارم فل کرنے کے لیے کوئی قطار نہیں جو بے پہچ خواتین ہیں وہ قطار میں کھڑی رہتی ہیں۔

ایک خواتین نے بتایا کہ ہم کافی دنوں سے صبح 6 بجے سے آفيس کے باہر پہنچ جاتیں ہیں قطار میں کھڑے ہوکر جب ہماری باری آتی ہے کہتے ہیں کل آنا کمپیوٹر خراب ہے جبکہ کبھی کاغذات کے مسائل بتادیئے جاتے ہیں۔

ضرورت مند خواتین نے ہمارے پاس رشوت دینے کے لیے کوئی رقم نہیں ہم کہاں سے انہیں پیسے دیں؟  ایک خاتون نے کہا کہ  میرا  شوہر فوت ہو گیا ہے میں ڈیتھ سرٹیفکیٹ نادرا دفتر میں جمع کروایا تو انہوں نے کہا کہ 12 دن بعد آپ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دفتر جائیں تو آپ کا فارم رجسٹریشن ہوجائے گا مگر میں ٹوکن لیکر نادرا دفتر اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر کے صرف چکر کاٹ رہی ہوں

خاتون نے کہا کہ رمضان المبارک کے ماہ میں روزے سے ہوں ان ظالموں کو کوئی احساس نہیں ہوتا ان کو رشوت چاہیے۔  ہم اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ ان راشی عملے کو ہٹایا جائے  اور ان کے خلاف انکوائری کرائی جائے اور مسکین خواتین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر