اسد علی شاہ نے "کے الیکٹرک”کی کارگردگی پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیئے  

اسد علی شاہ نے کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کی کارگردگی پر سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہو ئے کہا ہے کہ  18 سال بعد بھی بدترین کارگردگی کی کیا وجوہات ہیں؟ بری پرفارمنس کو بیرونی وجوہات سے جوڑنے کی وضاحت کتنی معتبر ہے؟حکومت اور انتظامیہ کو سوچنا پڑے گا

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے صاحبزادے اسد علی شاہ  کا کہنا ہے کہ نجکاری کے اٹھارہ سال بعد بھی  "کے الیکٹرک” کی خراب کارگردگی کی وجوہات کیا ہیں؟۔

قائم علی شاہ کے بیٹے اسد علی شاہ نے کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی "کے الیکٹرک” کی کارگردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ نجکاری کے 18 سال بعد بھی کارگردگی بہتر نہ ہونے کی کیا وجوہات ہیں؟۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت آئی ایم ایف کے آگے لیٹ گئی، کے الیکٹرک کے صارفین پر ڈبل سرچارج عائد

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تھریڈ میں اسدعلی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ نو ماہ کے دوران کے الیکٹرک نے 40 ارب روپے کو نقصان اٹھایا جبکہ مالی سال 23 میں 50 ارب  نقصان کا تخمینہ  لگایا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج آرٹیفیشل انٹیلیجنس، مشین لرننگ اور دیگر ذرائع سے  توانائی کی پیداوار، اسٹوریج، ٹرانسمیشن اور تقسیم کو تبدیل کیا جا رہا ہےاس وقت بھی ہمارے منظم ادارے نقصان اٹھارہے ہیں۔

اسد علی شاہ نے کہا کہ حکومت پاکستان، انتظامی و ریگولیٹرز    اتھارٹی  اور کمپنی کے پالیسی میکرز(ڈاریکٹرز) سے سوال ہے کہ نجکاری کے اٹھارہ سال بعد بھی   کے الیکٹرک کی خراب کارکردگی کی وجوہات کیا ہیں؟۔

اسد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کیا اس کی وجہ ناقص پالیسی، ناقص گورننس، ناقص وژن، بدانتظامی، سالمیت کے مسائل ہیں؟۔انتظامیہ کی شاندار کارکردگی کے باوجود منفی بیرونی حالات کی وجہ سے ہے۔

قائم علی شاہ کے بیٹے اسد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ وضاحت کتنی معتبر ہے؟۔ کیا یہ مزید تحقیقات کے قابل ہے، یا ہم "معمول کے مطابق کاروبار” کے ساتھ جاری رکھیں گے؟۔

متعلقہ تحاریر