نورجہاں کی موت کا مقدمہ ایڈمنسٹریٹر کراچی پر  درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

کراچی کی مقامی عدالت میں عمران عزیز  ایڈووکیٹ  نے درخواست دائر کی جس میں چڑیا گھر کی ہتھنی نورجہاں کی موت کو مجرمانہ عمل قرار دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی، ڈائریکٹر کراچی چڑیا گھر اور دیگر ملازمین  کے خلاف مقدمہ درج کرنےاستدعا کی گئی

کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چڑیا گھر میں عدم دیکھ بھال اور خوراک کی کمی سے مرنے والی ہتھنی نورجہاں کی موت کا مقدمہ ایڈمنسٹریٹر کراچی پر درج کرنےسے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

  درخواست گزار عمران عزیز ایڈووکیٹ نے ڈسٹرکٹ کورٹ میں چڑیا گھر کی آنجہانی ہتھنی نورجہاں کی موت کا مقدمہ ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ڈائریکٹر چڑیا گھر کے خلاف مقدمہ درج کرنےکی درخواست دائر کی۔

یہ بھی پڑھیے

نورجہاں کی حالت تشویشناک؛ کراچی چڑیا گھر بند کرنے کا مطالبہ سامنے آگیا

عدالت میں درخواست گزار عمران عزیزایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے وکیل اور درخواست گزار پیش ہوئے ۔

درخواست  گزار نے موقف اختیار کیا کہ میڈیا سے معلوم ہوا ہتھنی نورجہاں انتقال کرگئی ہے ،ہتھنی نورجہاں کو مجرمانہ غفلت سے قتل کیا گیا، اس سے پہلے بھی کئی جانور غفلت کی وجہ سے مر چکے ہیں۔

عمران عزیز ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی، ڈائریکٹر کراچی چڑیا گھر اور دیگر ملازمین  کے خلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم دیا جائے جبکہ پولیس کو  بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت دی جائے۔

دوران سماعت نور جہان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے جس پر عدالت نے ریمارکس اب تو اسکا گوشت بھی کٹ کر بک گیا کس بات کا پوسٹ مارٹم؟۔

عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد  نور جہان کی موت پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ 5 مئی کو سنایا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر