کراچی میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کی ووٹر لسٹوں میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

15 جنوری کے الیکشن میں ووٹ دینے والے ووٹرز کی بڑی تعداد دن بھر اپنا ووٹ تلاش کرتی رہی، کئی کو دور دراز علاقوں اور کئی کو دیگر صوبوں میں منتقل کردیا گیا،پولنگ عملے کو جاری کردہ ووٹر لسٹوں میں سنگین غلطیاں پائی گئیں، اپوزیشن جماعتوں کا الیکشن کمیشن پر پیپلزپارٹی کی ملی بھگت سے ووٹر لسٹیں خراب کرنے کا الزام

کراچی میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کیلیے جاری کردہ ووٹر لسٹوں میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سنگین غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ووٹرز کی بڑی تعداد کو دور دراز علاقوں میں پھینک دیا گیا۔

تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور تحریک لبیک  نے  الیکشن کمیشن پر سندھ حکومت کی ملی بھگت سے پیپلزپارٹی کو  فائدہ پہنچانے کیلیے ووٹرلسٹوں میں جان بوجھ کر خرابیاں پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ضمنی بلدیاتی انتخابات کے نتائج مکمل: میئر کراچی پیپلز پارٹی یا جماعت اسلامی کا؟ مقابلہ سخت


کراچی کے بلدیاتی الیکشن میں کم ٹرن آؤٹ کی وجہ کیا بنی؟

اتوار کو سندھ بھر میں منعقدہ ضمنی بلدیاتی الیکشن کے دوران کراچی میں نیوز 360 کے نمائندے نے شاہ فیصل ٹاؤن کی یوسی 3 گرین ٹاؤن میں  متعدد جماعتوں کے پولنگ کیمپس کا دورہ کیا۔

اس موقع پر 15 جنوری کو منعقدہ بلدیاتی الیکشن میں حق رائے ہی استعمال کرنے والے ووٹرز کی بڑی تعداد نے شکایت کی کہ  ضمنی الیکشن سے قبل 22 مارچ کو جاری کی گئی ووٹرلسٹوں میں  انہیں دور دراز علاقوں اور بیرون شہرمنتقل کردیا گیا ہے۔نیوز 360 کو صرف ایک سیاسی جماعت کے کیمپ پر  کم ازکم 50 سے زائدووٹرز نے اپنا پولنگ اسٹیشن تبدیل ہونے کی شکایت کی۔

دوسری جانب پریذائڈنگ افسران کو فراہم کردہ ووٹرلسٹوں میں بھی سنگین غلطیاں پائی گئیں۔ نارتھ ناظم آباد بلاک ایل میں انتخابی عملے کو فراہم کردہ ووٹر لسٹ میں 2 بچوں کو شامل کرکے ان کی عمریں 18 اور 22 سال لکھ دی گئیں جبکہ ووٹنگ لسٹ میں چھوٹے بچوں کی تصاویر واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہیں۔

تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور تحریک لبیک  نے  الیکشن کمیشن پر سندھ حکومت کی ملی بھگت سے پیپلزپارٹی کو  فائدہ پہنچانے کیلیے ووٹرلسٹوں میں جان بوجھ کر خرابیاں پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور اعلیٰ عدلیہ سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن اور اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ عام انتخابات سے قبل ووٹر لسٹوں میں پائی جانے والی سنگین غلطیوں کو درست  کرکے ووٹرز کو ان کے موجودہ پتے پرمنتقل کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر