عمران اسماعیل پکڑ لیے گئے ، جے پرکاش چھوڑ گئے

کراچی پولیس نے سابق گورنر سندھ کو ڈیفنس فیز ایٹ سے حراست میں لے لیا جبکہ پی ٹی آئی کے اقلیتی رہنما جے پرکاش نے جماعت چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

سانحہ 9 مئی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیرمعمولی کارروائیوں کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی سے پولیس حکام نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ کراچی ہی سے پی ٹی آئی کے اقلیتی ونگ کے صدر جے پرکاش نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

9 مئی کے سانحے کے واقعات کے بعد سابق حکمران جماعت کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں شدت آ گئی ہے۔ کراچی پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو گرفتار کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

ضمانت کے باوجود کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہوں، عمران خان

چوہدری شجاعت حسین نے پی ٹی آئی پر پابندی کا مطالبہ کردیا

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل کو درخشاں تھانے کی حدود فیز ایٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ عمران خان کسی کے گھر میں روپوش تھے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے شواہد کی بنا پر گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا مزید کارروائی کے لیے تفتیش کی جائے گی۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی جے پرکاش نے بھی پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کر لی۔ جے پرکاش مخصوص نشست پر پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے پرکاش نے کہا کہ آج پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں، میں نے ہر مشکل میں پارٹی کا ساتھ دیا، ان 13 ماہ میں ہم نے پرامن احتجاج کیا، 9 مئی کو پرامن احتجاج نہیں بلکہ پرتشدد احتجاج کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فوج ہے تو پاکستان ہے اور پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ میں 9 مئی کو کراچی میں موجود تھا۔ ہمیں پرامن احتجاج کی کال دی گئی۔ بعد میں میں نے دیکھا کہ احتجاج کرنے والے فوجی تنصیبات پر حملہ آور ہو گئے۔ جنہوں نے ایسا کیا انہیں سزا ملنی چاہیے۔

جے پرکاش نے کہا کہ مجھے کسی نے نہیں اٹھایا، میں اپنی ذاتی مصروفیات میں تھا، 9 مئی کے چند دن بعد میں نے سوچا اور یہ فیصلہ کیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، میں پاکستان کے لیے رو رہا ہوں۔ جب ملک ڈوبنے لگتا ہے تو تکلیف ہوتی ہے۔

متعلقہ تحاریر