سندھ کے وکلاء کا چیف جسٹس کے چیمبر کے باہر احتجاج؛ سیشن جج ملیر کے تبادلے کا مطالبہ

سندھ بار کونسل نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر صدف کھوکھر کے خلاف چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے چیمبر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور خاتون جج کے تبادلے کا مطالبہ کیا ، وکلاء کا کہنا ہے کہ ملیر بار کی جانب سے گزشتہ 10 روز سے ہڑتال کے باوجودغیر سنجیدگی کی وجہ سے سندھ بھر کی تمام عدالتوں کا بائیکاٹ کررہے ہیں

سندھ بار کونسل نے خصوصی عدالتوں سمیت صوبہ سندھ بھر میں عدالتوں کی کارروائیوں کےبائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر صدف کھوکھر کے تبادلے تک ہڑتال جاری رہے گی۔

سندھ بار کونسل نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر صدف کھوکھر کی جانب سے بار اراکین کے خلاف توہین آمیز اور عدم تعاون پر مبنی رویہ رکھے جانے پر سندھ بھر کی تمام عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

مولانا ہدایت الرحمان سپریم کورٹ سے ضمانت کی منظوری کے 5روز بعد بھی قید

سندھ بار کونسل کے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملیر  بار ایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ 10 روز سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے رویے کے خلاف ہڑتال پر ہیں تاہم اس کے باوجود  عدم سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔

سندھ بار کونسل کے اعلامیہ میں صدف کھوکر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کے معزز چیف جسٹس کی عدم سنجیدگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ بھر کی عدالتوں میں ہڑتال کا اعلان  کیا گیا ہے ۔

وکلاء تنظیم کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کی ناقص انتظامیہ کی وجہ سے ضلع ملیر کی ضلعی عدلیہ میں عدالتی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ ان حالات میں متفقہ طور پر مکمل ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ آج بروز 23 مئی 2023 سے خصوصی عدالتوں سمیت سندھ بھر کی تمام عدالتوں کی کارروائی کا بائیکاٹ  کریں گے  جبکہ چیف جسٹس کےچیمبر کے سامنے پرامن احتجاج و دھرنا دیاجائے گا ۔

سندھ بار کونسل کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر صدف کھوکھر  کے تبادلے تک دھرنا جاری رہے گا ۔ باشعور وکلاء اور بارز کے ممبران سے درخواست ہے کہ وہ ہڑتال کے فیصلے پر عمل کریں ۔

یاد رہے کہ ملیر بار ایسوسی ایشن  نے  سائلین کے لیے احاطہ عدالت میں آر او واٹر پلانٹ لگانے کی اجازت طلب کی تھی تاکہ سائلین کو پانی کا پینے باآسانی دستیاب ہو جس کی عدالت نے  بار کو اجازت دے دی تھی ۔

عدالت نے آر او پلانٹ سے پانی کی فروخت کو ممنوع بھی قرار دیا تھا تاہم  تحقیقات کرنے پر اطلاعات سامنے آئیں کہ وکلاء تنظیم نے حاجن علی نامی شخص کو آر او پلانٹ  ٹھیکے پر دے دیا جوکہ وہاں پانی فروخت کررہا تھا ۔

متعلقہ تحاریر