ہاظم بنگوار کی انگریزی سے محبت، قومی زبان کو پس پشت ڈالنے پر شدید اعتراضات کا سامنا

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کے اسسٹنٹ کمشنر قومی زبان اردو کو پس پشت ڈالتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں کے اسرار پر اردو زبان میں حلف لینے سے انکار کرتے ہوئے انگریزی میں حلف لیا جس پر انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کے مطالباب کیے جارہے ہیں

پاکستان کے معاشی حب کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) ہاظم بنگوارکو بلدیاتی نمائندوں سے انگریزی زبان میں حلف لینے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) ہاظم بنگوارنے بلدیاتی نمائندوں سے انگریزی زبان میں حلف لینے کا اعلان کیا جس پر میئر کراچی کے امیدوار نے اعتراض کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

حازم بنگوار کی ہم جنس پرست اور ٹرانسجینڈر ہونے کی بھرپور تردید

جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے اور شہر کے میئر شپ کے امیدوار نے انتظامیہ کی جانب سے انگریزی زبان میں حلف لینے پر اعتراضات کیے اور زرو دیا کہ حلف قومی زبان میں لیا جائے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی اور میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن نے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) ہاظم بنگوار  کی جانب سے انگریزی میں حلف کے باوجود  قومی زبان اردو میں حلف اٹھایا  ہے ۔

کراچی سمیت پورے صوبے بھر میں بلدیاتی نمائندوں قومی زبان اردو یا صوبائی زبان سندھی میں حلف لیا تاہم اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) ہاظم بنگوار نے  قومی زبان کو مکمل نظر انداز کردیا ۔

حلف برداری  کی تقریب کے دوران اسسٹنٹ کمشنرنارتھ ناظم آباد ہاظم بنگوار نے بلدیاتی نمائندوں کو زرو دیا کہ انگریزی زبان میں حلف اٹھائیں جس پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔

ہاظم بنگوار نے بلدیاتی نمائندوں  کے اسرار کے باوجود اپنی بات منواتے ہوئے کہا کہ آپ کو ٹیکسٹ سے مطلب ہے یا زبان سے، میں انگریزی میں بولوں گا آپ اردو میں حلف لے لیں۔

اسسٹنٹ کمشنرنارتھ ناظم آباد ہاظم بنگوار کی انگریزی سے محبت  پر امیر جماعت اسلامی (کراچی) حافظ نعیم الرحمان  ،بلدیاتی نمائندوں سمیت عوام اور سوشل میڈیا صارفین نے اعتراض کیا ۔

اسد فخر الدین نامی ایک صارف نے کراچی میں ایک اسسٹنٹ کمشنر نے اردو زبان سے نفرت کی وجہ سے بلدیاتی نمائندوں کے اصرار کے باوجود انگریزی میں  ان سے عہدے کا حلف لیا۔

صارف نے لکھا کہ نارتھ ناظم آباد کے اسسٹنٹ کمشنر ہاضم ہنگوار یا تو اردو سے نابلد ہیں یا نفرت کرتے ہیں ،دونوں صورتوں میں ذہنی غلاموں کو سول سروس کیلئے مس فٹ قرار دینا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر