ڈاکٹر گریس کمار مہیشوری سول اسپتال کراچی کےپہلے ہندو ایم ایس بن گئے

سول اسپتال کراچی 1900 بستروں پر مشتمل  ہے جسے 1898 تاعون کی تیسری وبا اور ملکہ وکٹوریہ کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر تعمیر کیا گیاتھا۔

کراچی کے ڈاکٹر رتھ فاؤ سول اسپتال میں اپنے قیام کے 74 سال بعد پہلی مرتبہ کوئی ہندو ڈاکٹرمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ بننےمیں کامیاب ہوگیا۔

ڈاکٹر گریس کمار مہیشوری کو رتھ فاؤ اسپتال کراچی کا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بنادیاگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں 14 فیصد سے 20 فیصد تک اضافہ کر دیا

لیاری یونیورسٹی میں بھارتی فلم کی نمائش پر انکوائری کمیٹی تشکیل

انسانی حقوق کے سرگرم کارکن کپل دیو  نے اس تاریخی موقع  پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ انتہائی قابل فخر لمحہ ہے  کہ  ڈاکٹر گریس کمارمہیشوری 1949 میں قیام کے بعد سول اسپتال کراچی کے پہلے ہندو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بن گئے ہیں۔

انہوں نے تاریخی کامیابی پر ڈاکٹرگریس کمار اور پاکستان بھر کی ہندو برادری کو مبارکباد دی ہے۔ڈاکٹر گریس  کمار مہیشوری کو ان کے ساتھ  ڈاکٹرز  اور سوشل میڈیا صارفین کی  بڑی تعداد  نے بھی مبارکباد پیش کی ہے۔

واضح رہے کہ سول اسپتال کراچی 1900 بستروں پر مشتمل  ہے جسے 1898 تاعون کی تیسری وبا اور ملکہ وکٹوریہ کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر   تعمیر کیا گیاتھا۔ کالی موت  کےنام سے جانی جانے  والی اس وبا کے نتیجے میں غیرمنقسم ہندوستان میں صرف  20 سال کے عرصے میں اندازً ایک کروڑافراد لقمہ اجل بنے تھے۔

دریں اثنا 2017 میں پاکستان جزام کے مرض پر قابو پانے کیلیے گراں قدر خدمات انجام دینے والی جرمن راہبہ  ڈاکٹر رتھ  فاؤ کے انتقال کے موقع پر سندھ حکومت نے سول اسپتال کراچی کو ان سے معنون کردیاتھا۔

متعلقہ تحاریر