ڈی ایچ اے فیز 8 کے فلیٹ کی لفٹ میں ایم پی اے کے بیٹے اور ملازم کا خواتین پر تشدد

واقعہ لفٹ میں داخل ہونے کے تنازع پر پیش آیا، گنجائش نہ ہونے پر خواتین نے عمران ابڑو اور ملازم کو لفٹ میں داخلے سےمنع کیا، ملزمان نے تلخ کلامی کے بعد خواتین کو زدو کوب کیا، سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل، ایم پی اے نے متاثرہ خاتون کے شوہر کو ہی جھوٹے مقدمے میں گرفتار کروادیا

کراچی کے پوش علاقے ڈی ایچ اے فیز 8 کےاپارٹمنٹس کی لفٹ میں خواتین کے ساتھ  بدسلوکی اور ہاتھا پائی کا شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔واقعےکی وڈیو سوشل میڈیا  پر وائرل ہوگئی۔

2018 کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوکر پیپلزپارٹی کا حصہ بننے ولے رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کے بیٹے عمران ابڑو اور اس کے ملازم نے لفٹ میں داخل ہونے کے تنازع پر تلخ کلامی کے بعد بچے کی موجودگی میں خواتین کو زدوکوب کیا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی: ڈیفنس فیز8 کے مہنگے ترین اپارٹمنٹس میں خواتین سے چھیڑ چھاڑ پر جھگڑا

کراچی: نوسربازوں نے ایجنسی کے اہلکار بن کر ترک شہری سے 12 لاکھ روپے لوٹ لیے

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھاجاسکتا ہے کہ 2 خواتین اور ایک بچہ لفٹ میں پہلے سے موجود تھے کہ اتنے میں ایک شخص سودا سلف لیکر لفٹ میں سوار ہواجس کے بعد مزید لوگوں نے لفٹ میں داخل  ہونی کی کوشش کی۔

لفٹ میں پہلے سے موجود خواتین نے گنجائش نہ ہونے پر دیگر افراد کو لفٹ میں سوار ہونے سے منع کیا تو فریقین میں بحث وتکرار شروع ہوگئی ۔وڈیو میں بآسانی دیکھا جاسکتا ہے کہ اشتعال انگیزی اور ہاتھا پائی کی ابتدا خواتین کی طرف سے کی گئی تاہم ایم پی اے کے بیٹے اور ملازم نے بھی آپے  سے باہر ہوکر خواتین پر ہاتھ اٹھادیا،انہیں تھپڑ اور گھونسے مارے جبکہ گلا بھی دبایا۔

خواتین کو کافی دیر تک لفٹ میں مبحوس رکھ کر ہراساں کیا گیا بعدازاں اپارٹمنٹس کے گارڈ ز واقعے کی اطلاع ملنے پر لفٹ میں پہنچے توبھی عمران ابڑو کو ملازم خواتین کو مبحوس رکھ کر دروازے پر کھڑا رہا اورمسلسل انہیں مکےدکھاتا رہا۔بعدازاں گارڈز نے مداخلت کرکے ملازم کو باہرنکالا اور خواتین کو اپنی  نگرانی میں روانہ کیا۔

پبلک نیوز کراچی کے بیورو چیف ثمرعباس کے مطابق ایم پی اے اسلم ابڑو نے متاثرہ خاتون سے صلح صفائی کے بعداپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے  ہوئے اس کے شوہرمحمد عدنان رانا  پر ہی فائرنگ اور قاتلانہ حملے کا جھوٹا مقدمہ درج  کرواکے اسے گرفتار کروایا۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ڈیفنس اور کلفٹن میں بددماغ امیر زادوں کی جانب سے عام شہریوں اور خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ سندھ حکومت اور پولیس کو نمائشی اقدامات کے بجائے ایسے واقعات میں ملوث ملزمان کو سخت قانونی کارروائی کے ذریعے نشان عبرت بنانا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر