سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا پاکستان تحریک انصاف انصاف چھوڑنے کا اعلان

عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ پارٹی سمیت تمام عہدوں سے استعفے کا اعلان کرتا ہوں، 9 مئی کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

عمران خان کو ایک اور بڑا جھٹکا ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ سابق گورنر سندھ کو عدم ثبوت کی بنا پر آج جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ جس کے بعد یہ توقع کی جارہی تھی کہ وہ کسی بھی وقت پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ یہ میری آج آخری پریس کانفرنس ہے ، 9 مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کرتا ہوں ، 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت ایکشن لیا جانا چاہیے۔

سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ میرے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔ میں پارٹی کے چار بانی ارکان میں شامل تھا۔ اللہ نے 2018 میں اقتدار میں آنے کا موقع دیا۔ اقتدار میں آکر ڈیلیور کرنے کی کوشش کی۔ اقتدار کے بعد عوامی رابطہ مہم شروع کی۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد بیانیہ بننا شروع ہو گیا کہ تحریک انصاف کا مقابلہ فوج کے ساتھ ہے ۔ بہت سارے لوگ اس بیانیے کے خلاف رہے۔ آج وہ لوگ سوچیں جو عمران خان کو فوج کے خلاف جنگ کا مشورہ دے رہے تھے۔ ہم نے پاکستان کو اچھا کرنے کا خواب دیکھا تھا۔ 9 مئی کا دن منحوس دن تھا۔ 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس اور جی ایچ کیو پر حملہ ہوا۔ تاہم فیصلہ ہونا باقی ہے کہ حملہ کس نے کیا۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ میری بچپن سے خواہش تھی کہ پاکستان ایئرفورس کو جوائن کروں۔

جیل سے رہائی 

واضح رہے کہ ہفتے کے روز کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں تفتیشی افسر کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو عمران اسماعیل کے خلاف جلاؤ گھیراؤ اور لوگوں کو اداروں کے خلاف اکسانے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

یہ بھی پڑھیے 

شہزاد وسیم نے پارٹی رہنماؤں کے استعفوں کی بازگشت میں پی ٹی آئی سے وابستگی کا اعادہ کردیا

نفیسہ شاہ کا 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ

عدالت نے پولیس کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔ رہائی کے حکم نامے میں کہا گیا کہ اگر عمران اسماعیل کسی اور کیس میں ملوث نہیں ہیں تو انہیں فوری طور رہا کیا جائے۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج نے عمران اسماعیل کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔

سابق گورنر کو 9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

انہیں کراچی کی ٹیپو سلطان پولیس نے توڑ پھوڑ اور تشدد پر اکسانے کے کیس میں گرفتار کیا تھا۔

اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔ پولیس نے ‘اے کلاس’ کے تحت کیس بند کرنے کی درخواست کی تھی۔

متعلقہ تحاریر