معروف سماجی کارکن، وکیل اور سیاستدان جبران ناصر کراچی سے اغوا
میں اور میرے شوہر رات کا کھانا کھاکر واپس گھرآرہے تھے کہ سفید ویگو میں سوار 15 مسلح افراد نے راستہ روکا اور جبران کو زبردستی ساتھ لے گئے، اداکارہ منشا پشا: انسانی حقوق کمیشن اور عورت مارچ کی جبران ناصر کے اغوا کی شدید مذمت
ملک کے معروف سماجی کارکن، وکیل اور سیاستدان جبران ناصر کو مبینہ طور گزشتہ رات کراچی سے اغوا کرکے لاپتہ کردیا گیا ہے۔
سماجی کارکن کی اہلیہ اور معروف اداکارہ منشا پاشا کا کہنا ہے کہ سفید ویگو نے زبردستی ان کا راستہ روکا اور 15 مسلح افراد ان کے شوہر کو اغوا کرکے لے گئے۔
انسانی حقوق کمیشن پاکستان ، عورت مارچ اور دیگر سماجی تنظیموں اور شخصیات نے سماجی کارکن کے اغوا پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سمیع ابراہیم کی واپسی مگر عمران ریاض تاحال لاپتہ؛ حکومت کے متضاد دعوے
کورکمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے کی کوریج کرنیوالا صحافی ارقم شیخ 13 روز سے لاپتہ
اداکارہ منشا پاشا نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہےکہ” میں اور میرے شوہر رات کا کھانا کھاکر گھر واپس آرہے تھے کہ سفید ڈبل کیبن گاڑی میں سوار تقریباً 15 مسلح افراد نے راستہ روکا اور پھر میرے شوہر جبران ناصر کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے“۔
کچھ دیر پہلے میرے شوہر جبران ناصر کو پندرہ کے قریب مسلح لوگ اٹھا کر لے گئے ہیں، اہلیہ منشا پاشا
What the hell! Why#releasejibrannasir pic.twitter.com/a2wbXeQ6QW— Raza Ahmad Rumi (@Razarumi) June 1, 2023
انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ ان کے شوہر کی جلد گھر واپسی کے لیے آواز اٹھائیں اور دعا بھی کریں۔
دوسری جانب انسانی حقوق کمیشن پاکستان نے جبران ناصر کے اغوا پر شدید اظہار تشویش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جبران کو بحفاظت فوری طورپر بازیاب کرایا جائے اور اغواکاروں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
HRCP is deeply concerned by reports that lawyer and activist @MJibranNasir has been abducted by unknown armed persons in Karachi. We demand that he be safely recovered immediately and his abductors held accountable under the law.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) June 1, 2023
دریں اثنا عورت مارچ نے بھی ٹوئٹر پر جاری بیان میں سماجی کارکن کے اغوا کی شدید مذمت کی ہے۔عورت مارچ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وکیل اور سماجی کارکن جبران ناصر کو نامعلوم افراد نے ان کی کار کے اندسے اغواکیا ہے، ہم ان کے اغوا کی شدید مذمت کرتے ہیں جوکہ شہری حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔
🚨 ATTENTION: Lawyer & activist Jibran Nasir has been abducted by na maloom afraad from inside his car. We strongly condemn his abduction (which is a clear violation of citizen rights) & urge the govt & LEAs to ensure his immediate + unconditional safe release.#FreeJibranNasir
— Aurat March – عورت مارچ (@AuratMarchKHI) June 1, 2023
عورت مارچ نے حکومت اور قانون نافذ کرنےوالے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ جبران ناصر کو فوری اور غیرمشروط طور پر بحفاظت رہا کیا جائے۔
دریں اثنا سینئر صحافی، سیاسی وسماجی کارکنوں نے جبران ناصر کے اغوا کی شدید مذمت کی ہے۔ جبران ناصر کی حمایت میں ٹوئٹر پر #releasejibrannasirٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔
Enforced Disappearance of @MJibranNasir is a message for all those believe in rule of law and freedom of expression. One can disagree with the views of Jibran but he is not a supporter of PTI,he never participated in May 9th violence. Those who abducted him crossed a red line of… https://t.co/FevODjuknr
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) June 2, 2023
سینئر صحافی حامد میر نے مبینہ طور جبران ناصر کےاغوا کی وجہ بننے والے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے اپنے تبصرے میں لکھاکہ جبران ناصر کی جبری گمشدگی قانون کی حکمرانی اور آزادی اظہار رائے پر یقین رکھنے والے تمام افراد کیلیے پیغام ہے۔
انہوں نے کہاکہ جبران کے خیالات سے اختلاف کیاجاسکتا ہےلیکن وہ تحریک انصاف کا حامی نہیں ہے،اس نے کبھی 9 مئی کی پرتشدد کارروائیوں میں حصہ نہیں لیا۔اسے اغوا کرنے والوں نے سول سوسائٹی کی ریڈ لائن عبور کی ہے۔