منشیات کی بھوک کراچی کا تاریخی ورثہ نگلنے لگی

نشے کے عادی افراد نے سریے کے حصول کیلیے شہر کی تاریخی عمارتوں اور مقامات کو نقصان پہنچانا شروع کردیا، پاکستان چوک کی چار دیواری میں استعمال ہونے والی جالیاں توڑ دیں، ماہر تعمیرات ماروی مظہر کا حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ

منشیات کی بھوک کراچی کا تاریخی ورثہ نگلنے لگی، نشے  کے عادی افراد نے سریے کے حصول کیلیے کراچی  کی سڑکوں پر نصب آہنی جنگلوں اور فٹ پاتھس کے کنکریٹ سیلب توڑنے کے بعد اب تاریخی مقامات کا رخ کرلیا۔

نشے کے عادی افراد  نے سریے کے حصول کیلیے کراچی کے تاریخی مقام” پاکستان چوک “  کی چار دیواری کے لیے نصف کنکریٹ کی جالیاں توڑ دیں۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کا ورثہ نشانے پر، فریئر ہال کے بعد ایک اور تاریخی عمارت سرنگاتی کو نقصان

ماروی مظہر نے ڈی ایچ اے فیز 8 کی متنازع زمین پر تعمیرات کا مسئلہ اٹھادیا

ماہر تعمیرات اور سماجی کارکن ماروی مظہرپاکستان چوک کی متاثرہ چار دیوار کی تصویر  اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی، ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی اور محکمہ ثقافت  سندھ سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

ماوری مظہر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ”گزشتہ رات سریے  کےحصول کیلیے  توڑی گئی پاکستان چوک کی چاردیواری دیکھ کر دل ٹوٹ گیا،برائے مہربانی قدیم شہر کی حفاظت کریں“۔

انہوں نے مزید  لکھا کہ”علاقے کے رہائشی نے مجھے صبح 7 بجے فون کرکے کہاکہ’باجی ایک بالکونی کاتاریخی جنگلہ 35کلووزنی ہے‘، یہ بہت انمول اور خوبصورت  ہے، انہیں دوبارہ کون بنائے گا؟“۔

انہوں نے سوال اٹھاکہ”پولیس اس قسم کی سرگرمیوں پر چوکنا کیوں نہیں ہوتی؟ کیا یہ انصاف ہے کہ توڑ پھوڑ کے ذریعے تاریخی ورثہ اپنی اہمیت کھوبیٹھیں؟ کیا ڈپٹی کمشنر جنوبی اور محکمہ ثقافت مہربانی کرکے مہارت سے  تیار کردہ قدیم شہر کےآہنی جنگلوں  اورخوبصورت دروازوں کی حفاظت  یقینی بنانے کیلیےکوئی کارروائی کریں گے؟

متعلقہ تحاریر