سکھر انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے ریلوے اسٹیشن برساتی پانی میں ڈوب گیا

سکھر ریلوے اسٹیشن کے باہر کھڑے برساتی پانی کی وجہ سے شہریوں اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، شکایات کے باوجود مسئلہ کا حل نہیں نکالا گیا ہے۔

ریلوے سکھر کے افسران و سکھر انتظامیہ کی نااہلی، ریلوے اسٹیشن و بکنگ آفس سکھر کے احاطے میں برساتی پانی جمع، مسافروں اور بکنگ کیلئے آنے والے شہریوں کو پریشانی، شکایات کے باوجود محکمہ ریلوے و بلدیہ اعلیٰ سکھر کی پراسرار خاموشی، شہری و سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر، وفاقی وزیر ریلوئے سمیت دیگر بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سکھر میں گذشتہ روز تیز ہواؤں کے ساتھ ہونے والی مون سون بارش کے باعث جہاں سکھر شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہے وہیں سکھر ریلوے اسٹیشن کا احاطہ بھی برساتی پانی جمع ہونے کی وجہ سے تالاب کا منظر پیش کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر میں سیوریج کا نظام درہم برہم: شہر کی مشہور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنی لگیں

چیئرمین سکھر ڈسٹرکٹ کونسل کی پولیس ، رینجرز اور انتظامیہ کو محرم کے دوران سخت سیکورٹی کی ہدایت

کئی فٹ کھڑے پانی کی وجہ سے ریلوے ملازمین سمیت مسافر حضرات اور بکنگ کیلئے آنے والے شہریوں کو تکلیف اٹھانا پڑرہی ہے۔ لیکن افسوس برسات کو گزرے ہوئی کئی گھنٹوں کے باوجود اور شکایات پر بھی محکمہ ریلوے سکھر ڈویژن کی مجرمانہ خاموشی و نااہلی کی وجہ سے برسات کا جمع ہوا پانی نکالا نہیں جا سکا ہے۔

اس صورتحال پر شہری حلقوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے ، اور انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے، ڈی ایس ریلوے سمیت سکھر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سکھر ریلوے اسٹیشن کے باہر جمع برساتی پانی کی نکاسی کیلئے ہنگامی بنیادی پر اقدام کرکے شہریوں کو درپیش شکلات سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ تحاریر