خواجہ سرا کمیونٹی کا کراچی پریس کلب پر ڈانس کرکے انوکھا احتجاج

ٹرانس جینڈر کمیونٹی اسلام آباد میں فردوس بیلا کے ساتھ ہونے والی اجتماعی زیادتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کررہی تھی۔

خواجہ سرا کمیونٹی نے کراچی پریس کلب کے باہر اپنے اپنے مطالبات کے حق میں ڈانس کرکے انوکھے انداز میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ خواجہ سراؤں نے حکومت کے سامنے 10 مطالبات پیش کیے ہیں۔

خواجہ سراؤں کی جانب سے ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے واقعات اور اسلام آباد میں ڈاکٹر معیز کی طالبہ فردوس بیلا کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج کرنے والی خواجہ سرا کمیونٹی کا کہنا تھا کہ فردوس بیلا کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

یہ بھی پڑھیے

گرین لائن ٹریک کی ناقص منصوبہ بندی، بارش نے نارتھ کراچی ڈبو دیا

پریس کلب کے باہر نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سرا کمیونٹی کے افراد کا کہنا تھا کہ "آج کل خواجہ سراؤں پر جنسی تشدد بڑھ رہا ہے اور ان کے حقوق بھی انہیں نہیں دیئے جارہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ خواجہ سراوُں کا احترام کیا جائے اور سندھ حکومت ان کے حقوق انہیں دے ۔ ہمارے لئے نوکریوں کا کوٹا رکھا جائے۔ لوگوں کو آگاہی دینے کے لیے انہیں سوشل ڈیپارٹمنٹ میں نوکریاں دی جائیں۔

نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کل جب خواجہ سرا گھروں سے باہر نکلتے ہیں تو ان کی جانب اشارے کرنے کا غلط رجحان بڑھ رہا ہے، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ خواجہ سرا بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں ان کے حقوق بھی وہی ہیں جو ایک عام آدمی کے ہوتے ہیں۔

مطالبات

خواجہ سراؤں کا کہنا تھا ہم مطالبات کرتے ہیں کہ ہمیں بھی پاکستانی شہری کے حقوق دیے جائیں ہمیں تعلیم دی جائے۔ ان کے خلاف کاروائی کی جائے جو خواجہ سراؤں کو ہراسگی کا نشانہ بناتے ہیں۔ خواجہ سراؤں کو صحت کی سستی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ ایک ایماندار زندگی گزارنے کے لیے ہمیں باعزت روزگار فراہم کیا جائے۔ جیسے دیگر دنیا میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے ساتھ عزت اور وقار کا رویہ اختیار کیا جاتا ہے ویسا ہی رویہ ہم پاکستانیوں سے چاہتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر