ضلع دادو کی تحصیل جوہی کے متعدد دیہاتوں میں سیلاب، انتظامیہ غائب

نیوز 360 کی رپورٹ کے مطابق متعدد دیہاتوں کو زمینی راستہ منقطع ہونے سے اشیاء ضروریہ کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔

صوبہ سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل  جوہی میں سیلاب ریلے نے تمام راستے مخدوش کردیئے ہیں جبکہ متعدد دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ضلع دادو کی تحصیل جوہی میں سیلاب سے زمینی راستے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ تین دن گزرنے کے باوجود اور حکومتی دعؤوں کے برعکس ضلع انتظامیہ کی کوئی امدادی ٹیم لوگوں کی مدد کے لیے نہیں پہنچی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

خیرپور میں کسٹم حکام کا چھاپہ، ٹرالر سے 1 کروڑ روپے کی چھالیہ برآمد

ڈپٹی کمشنر دادو نے آفس میں صرف میٹنگ کی مگر عملی طور پر لوگوں کی امداد کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

3 دن لگاتار برساتوں کے بعد تحصیل جوہی کا زمینی راستہ دیگر علاقوں سے بحال نہیں کیا جاسکا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو آمدورفت میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

آمدورفت نہ ہونے کی وجہ سے متعدد علاقوں میں کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ دادو کے نواحی علاقے واہی پاندھی میں بینک، موبائل نیٹ ورک اور بجلی بھی بند ہے۔ موبائل سروس نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کا اپنے پیاروں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، جبکہ انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے ملکی اور بین الاقوامی خبروں سے بھی لوگ بے خبر ہو گئے ہیں۔

عوام کا کہنا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے ہمارے بچے بھوکے ہیں ، گزر اوقات کے لیے ایک وقت کا کھانا کھا رہے مگر حکومت عہدیدار اپنے آفسز میں میٹنگ کرکے چلے جاتے ہیں مگر مدد کو کوئی نہیں آتا ہے۔ تین دن ہو گئے ہیں برساتی پانی میں کھڑے ہیں مگر امداد کی کہیں سے کوئی امید دکھائی نہیں دے رہی ہے۔

نیوز 360 کی رپورٹ کے مطابق یونین کونسل ڈرگھ بالا، واہی ، ٹنڈو رحیم چھنی سمیت 6 یونین کونسلز کے گاؤں کے راستے منقطع ہو گئے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے مختلف علاقوں کو ملانے والی پلیاں ٹوٹ گئی ہیں۔

کئی گاؤں میں زمینی راستہ نہ ہونے کے وجہ سے لوگ بھوک کے باعث پریشان کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

متعلقہ تحاریر