ایک معاشرہ دو قانون

یہاں جوتا چوری کرنے والے کو مار مار کر ادھ موا کردیا جاتا ہے اور سنگین جرم کرنے والا امیر مہمان کی طرح ہوتا ہے

جس ملک میں امیر اور غریب کے لئے الگ الگ قوانین ہوں وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا بد قسمتی سے پاکستان میں بھی امیر اور غریب دونوں کے لئے دو الگ نظام ہیں، یہاں جوتا چوری کرنے والے کو مار مار کر ادھ موا کردیا جاتا ہے اور معاشرے میں جرائم کی روک تھام کے ذمہ دار ادارے  پولیس  بھی اس پر ان ملزمان کے گناہ بھی ڈل دیتی ہے جس کو وہ پکڑ نہیں پاتے لیکن  امیر اور طاقتور آدمی سنگین سے سنگین جرم کیوں ناکرلے لیکن مجال ہے جو اس کو مجرم  سمجھا جائے ۔

ایسا ہی کچھ ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد ملزم پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس  کے ساتھ بھی دیکھا جاسکتا ہے،  میمن گوٹھ تھانے میں ناظم جوکھیوں کے قتل کے الزام میں گرفتار جام اویس رکن سندھ اسمبلی ہے جو پولیس اسٹیشن میں کسی ملزم کی طرح نہیں بلکہ سرکاری مہمان کی طرح براجمان ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وڈیروں کے ہاتھوں نوجوان قتل! وزیراعلیٰ سندھ کی مداخلت پر مقدمہ درج

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے نیب کو ناکوں چنے چبوا دیئے

سنگین جرم میں ملوث جام اویس کو نا تو ملزموں کی طرح ہتھکڑیاں لگائی گئیں ہیں اور نہ ہی  ایسا سلوک کیا جارہا ہے جیسا  پاکستان کے پولیس اسٹیشنز میں عام طورپر  ملزمان کے ساتھ کیا جاتا ہے ، تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم جام اویس پولیس افسر کے ساتھ والی کرسی پر بڑی تمکنت سے بیٹھا ہے  اور ایک سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکار  اس کا بیان قلمبند کررہا ہے۔

واضح رہے کہ جام اویس اس کے محافظوں اور اس کے ساتھیوں پر الزام ہے کہ اس نے  ناظم جوکھیوں کو  گھر بلا کر تشدد کے بعد قتل کرایا اور اس کی لاش کو ملیر میں پھینکوادیا، ناظم جوکھیو نے غیر قانونی شکار کرنے والے جام اویس کے غیر ملکی دوستوں کی گاڑی کونا صرف روکا بلکہ اندر بیٹھے اجنبیوں سے یہ پوچھا کہ انہوں نے راستہ کیوں روکا ہوا ہے اور وہ ان کے علاقے میں کیا کررہے ہیں، ناظم جوکھیو کے سوال پر اجنبی نے اس کو دھمکیاں دیں اور موبائل فون بھی چھین لیا۔

ناظم جوکھیو کے لواحقین   کا الزام ہے کہ  ان کے بیٹے نے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی کے غیر ملکی مہمانوں کے غیر قانونی شکارکی ویڈیو وائرل کی تھی، ویڈیو منظر عام پرآنے کے بعد جام اویس  ناظم نے ملیر میں اپنے گھر بلاکر وحشیانہ تشدد کے بعد قتل کردیا ، پولیس نے ایم پی اے جام اویس، نیاز سالار اور دیگر کے خلاف قتل کامقدمہ درج کرلیا۔

متعلقہ تحاریر