سندھ اسمبلی میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف قرارداد منظور

وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ وزارت تو چھوٹی چیز ہے لوگوں کے گھر بچانے کے لیے اسمبلی سے بھی استعفیٰ دے دوں گا۔

سندھ اسمبلی نے نسلہ ٹاور سمیت دیگر تعمیرات گرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قرارداد منظور کرلی ، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ مجھے اگر وزارت چھوڑنا پڑی تو چھوڑ دوں گا مگر لوگوں کے گھر نہیں گرائیں گے۔

گذشتہ روز سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ لوگوں کے گھروں کو نہیں گراؤں گا اگر مجھے اسمبلی چھوڑنا پڑی تو وہ بھی چھوڑ دوں گا۔

یہ بھی پڑھیے

نسلہ ٹاور مسمار کرنے کا معاملہ، کمپنیز نے مٹی کی جانچ رپورٹ طلب کرلی

سپریم کورٹ نے تجوری ہائٹس کو گرانے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا

سندھ اسمبلی میں دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم ٹینک لے کر آئیں گے، ہم فوج لے آئیں گے، اور بندوقیں لے کر آئیں گے اور ان عمارتوں کو مسمار کردیں گے۔ ہم کسی کو نہیں اٹھائیں گے ایک طریقہ ہے کہ آپ ان پر بمباری کردیں اور سب کو مار دیں اور ان سب کو اٹھا دیں۔ ایک کام نہیں ہوسکتا ہم اس پر التجا کر رہے ہیں کہ حکومت ایک قانون بنائے اور اس قانون کے مطابق لوگوں کے گھروں کو مسمار کیا جائے۔ جیسے اگر کسی نے نالے کے بیچ میں گھر بنا دیا تو اس کو مسمار کیا جاسکتا ہے ، اگر کسی نے پانی کی لائن کے اوپر گھر بنا دیا ہوگا تو وہ گھر نہیں رہے گا۔ لیکن ایسی قانونی سازی کی جاسکتی ہے جس کے ذریعے لاکھوں لوگوں کے سروں پر جو چھتیں موجود ہیں ان کو بچایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قرارداد میں یہ بھی شامل کیا جائے کہ جو سرکاری افسران اور جو سیاستدان غیرقانونی تعمیرات میں ملوث ہیں انہیں بھی سزا دی جائے۔ چاہے وہ مصطفیٰ کمال ہو یا چاہے وہ سعید غنی ہو۔

سعید غنی کا کہنا تھا ہماری نالائقیوں کی وجہ سے ، ہمارے غلط فیصلوں کی وجہ سے ، ہمارے بروقت رکاوٹ نہ ڈالنے کی وجہ سے جو لوگ آباد ہو گئے ہیں ہم بیٹھ کر کہیں کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ہے کہ انہیں اٹھا دیں تو آپ لوگ اٹھا دو ، میں نہیں اٹھا سکتا۔ سپریم کورٹ میرے خلاف توہین عدالت کا چارج لگا دے ، لیکن میں اپنے سرپر یہ الزام نہیں لے سکتا کہ اس صوبے میں رہنے والے لاکھوں لوگوں کے گھر مسمار کردوں۔ فیصلے نہ ماننے کا اختیار میرے پاس نہیں ہے مگر میرے پاس یہ اختیار تو ہے نا کہ میں استعفیٰ دے دو۔ اگر گھر توڑے گئے تو میں اعلان کرتا ہوں کہ میں اسمبلی چھوڑ دوں گا۔ اگر میں اپنے لوگوں کی چھتوں کو نہیں بچا سکتا تو مجھے ان کی نمائندگی کا بھی کوئی حق نہیں ہے۔

سعید غنی کی دھواں دھار تقریر کے بعد ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں غیرقانونی تعمیرات مسمار کرنے کے سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف قرارداد منظور کرلی گئی ، اپوزیشن کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی۔ قرارداد رکن سندھ اسمبلی ندا کھوڑو نے پیش کی تھی۔ بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ دس بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ تحاریر