کراچی چڑیا گھر کا نایاب سفید شیر مرگیا

کراچی چڑیا گھر میں انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث نایاب نسل کا افریقی سفید شیر نمونیا کا شکا رہوکر آخر کار مرگیا

کراچی چڑیا گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نایاب نسل کا شیر گذشتہ بیس روز سے نمونیا کا شکار تھا  جس کا علاج جاری تھا تاہم آج وہ کمزوری کے باعث مرگیا۔

نایاب نسل کے اس سفید شیر کو 2012 میں 15 سال کی عمر میں ایک کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کرکے افریقہ سے لایا گیا تھا ، ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کہنا ہے کہ سفید شیر کو ٹی بی کا مرض لاحق تھا، اور اس کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، شیر کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے، رپورٹ سامنے آنے پر موت کی وجہ سامنے لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی چڑیا گھر انتظامیہ کی جانوروں کو بھوکے مارنے کی تیاری

کراچی چڑیا گھر کا افسانوی کردار ’ممتاز بیگم‘ توجہ کا مرکز

گذشتہ روز  چڑیا گھر کو خوراک کی فراہمی معطلی کے حوالے سے ٹھیکیداروں نے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو خط لکھاتھا جس میں کہا گیا تھا کہ کراچی چڑیا گھر میں جانوروں کی خوراک کی فراہمی اب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ذمہ ہوگی، اس سے پہلے بھی ہم لوگ کئی مرتبہ آپ کے علم میں یہ بات لاچکے ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس مالی بحران سے ہمیں کراچی چڑیا گھر میں جانوروں کی خوراک کی فراہمی میں مشکل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور روذ بروز مشکل بڑھتی جارہی ہے، اب نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ ہم مزید خوراک کی فراہمی کا بندوبست نہیں کرسکتے۔

خط کےمتن کے مطابق ہم سے جتنا ہوسکا ہم نے ان بے زبان جانوروں کو خوراک کی فراہمی یقینی بنائی اب مزید خوراک کی فراہمی کی صلاحیت ہم میں نہیں رہی۔

ٹھیکیداروں کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب میں ابھی ایڈمنسٹریٹر کراچی کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے، اور نہ ہی چڑیا گھر انتظامیہ کی جانب سے کوئی موقف سامنے آیا ہے۔

متعلقہ تحاریر