سندھ ہائیکورٹ کا پیپلز میڈیکل کالج کی طالبہ کی خودکشی کا ازخودنوٹس
چیف جسٹس نے طالبہ عصمت جمیل کی خودکشی کی اخباری خبر کا نوٹس لیا،ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی لاڑکانہ 13جنوری کو طلب
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے پیپلزمیڈیکل کالج نوابشاہ کی طالبہ عصمت جمیل کی مبینہ بلیک میلنگ کے باعث خود کشی کااز خود نوٹس لے لیا۔چیف جسٹس احمد علی شیخ نے اخبار کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی دادو سے رپورٹ طلب کرلی ۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے دونوں پولیس افسران کو 13 جنوری کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کے احکامات جاری کردیے۔ پپیلزمیڈیکل کالج نوابشاہ کی فائنل ایئر کی طالبہ عصمت جمیل نے بلیک میلنگ سے تنگ آکرہفتہ 8 جنوری کوخود کوگولی مارکر زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
دادو میں خودکشی کرنے والی میڈیکل کی طالبہ کا خط سامنے آگیا
چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کی میڈیکل رپورٹ جاری
پولیس کے مطابق فائنل کی ایئر کی میڈیکل طالبہ عصمت کی لاش ہفتے کو اس کے گھرسے ملی تھی ۔ عصمت کے والدین کے مطابق ان کی بیٹی چھٹی پر گھرآئی ہوئی تھی۔ عصمت کی موت سے 2 دن قبل ان کے والد نے اپنی بیٹی کو ہراساں کرنے کے الزام میں 4 افراد کے خلاف سیتا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق ثمن نامی شخص عصمت کو جعلی نکاح نامہ بنا کر بلیک میل کر رہا تھا اوراسے بینک اکاؤنٹ کے ذریعے رقم منتقل کرنے پر مجبور کر رہا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تاہم دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
عصمت کے والد نے اس بات کا بھی دعویٰ کیا تھا کہ ملزم عصمت کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی ہراسگی کی بہت زیادہ پریشان تھی جس کی وجہ سے اس نے خودکشی کرلی۔