محکمہ تعلیم سکھر کی غفلت، تعلیمی اداروں سے درختوں کی کٹائی جاری

والدین اور سماجی حلقوں نے اس غیرقانونی فعل پر تشویش کا اظہار کرتے صوبائی وزیر تعلیم اور محکمہ جنگلات کے افسران سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

محکمہ تعلیم کی عدم توجہی کی وجہ سے سکھر کے تعلیمی اداروں سے قیمتی درخت کاٹنے کا غیرقانونی سلسلہ تھم نہ سکا، والدین اور علاقہ مکینوں سمیت سماجی حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سمیت محکمہ جنگلات کے افسران سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرح سکھر انتظامیہ بھی بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے سلسلے میں سر سبز پاکستان ہمارا پاکستان کے عزم سے سر شار پودے اور درخت لگانے کیلئے آگاہی اور مہم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر: تعمیر شدہ سڑکوں کی کھدائی جاری، عوام مشکلات کا شکار  

ہائی کورٹ کا سندھ حکومت کو جے ایس ٹیچر بھرتی کرنے کا حکم

لیکن افسوس محکمہ تعلیم سکھر اور محکمہ جنگلات کی مجرمانہ غفلت اور عدم توجہی کے باعث سکھر کے نیو تعلقہ گاﺅں فراش میں تعلیمی اداروں میں لگے ہوئے قدیمی و بیش قیمتی درختوں کے کاٹنے کا غیر قانونی عمل جاری ہے۔

سکھر کے نیو تعلقہ کے علاقے گوٹھ فراش میں گورنمنٹ پرائمری اور ہائر سیکنڈری اسکولز سے اسکول انتظامیہ کی ملی بھگت سے مافیا اپنے گھناﺅنے کاروبار میں سرگرم ہے۔

تعلیمی اداروں سے درختوں کی غیرقانونی کٹائی کی شکایات کے باوجود تعلیمی افسران و محکمہ جنگلات حرکت میں نہیں آسکے ہیں۔

علاقہ مکینوں ، اسکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین سمیت سکھر کے سماجی حلقوں نے تعلیمی اداروں سے درخت کاٹنے والے عمل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری ایجوکیشن سمیت سکھر کے منتخب نمائندگان ، کمشنر سکھر دیگر متعلقہ محکموں کے افسران سے نوٹس لیکر ملوث افسران و مافیا کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لاکر قیمتی و قدیمی درخت بچانے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر